ہندوستان اور مالدیپ کے درمیان جاری سفارتی تنازعہ کے درمیان مالدیپ کے موجودہ صدر محمد معیز کی مشکلات بڑھ سکتی ہیں۔معزواپنے ہی ملک میں ہر طرف سے گھرے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں ۔مالدیپ میں مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ملک کی مرکزی اپوزیشن جماعت مالدیوین ڈیموکریٹک پارٹی (ایم ڈی پی) صدر محمد معیز کے خلاف مواخذے کی تحریک دائر کرنے کی تیاری پوری ہوچکی ہے۔ ایم ڈی پی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا، “ہم نے مواخذے کی تحریک پر دستخطوں کی ایک خاص تعداد جمع کرلی ہے۔ اسے جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
یہ بات ایک ایسے وقت میں سامنے آ رہی ہے جب ایم ڈی پی نے اتوار (28 جنوری) کو کابینہ پر ووٹنگ سے قبل صدر معیز کی کابینہ کے چار ارکان کی پارلیمانی منظوری کو روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس کے بعد حکومت کے حامی ارکان اسمبلی نے احتجاج شروع کر دیا جس کے باعث پارلیمانی اجلاس کی کارروائی میں خلل بھی پڑا۔ ایسی صورت حال میں معزو کی کابینہ میں چار ارکان کی منظوری پر اختلافات پر حکومت کے حامی ارکان پارلیمنٹ اور اپوزیشن ارکان کے درمیان تصادم ہوا۔ تصادم کے دوران کنڈیتھیمو کے ایم پی عبداللہ شاہ عبدالحکیم شاہیم اور کنڈیکلہدھو ایم پی احمد عیسیٰ کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی۔ ہاتھا پائی کے دوران دونوں ارکان اسمبلی چیمبر کے قریب گر گئے جس کے باعث شہیم کے سر پر بھی چوٹیں آئیں۔
واضح رہے کہ حال ہی میں وزیر اعظم نریندر نے اپنے لکشدیپ دورے کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کی تھی۔ اس کے بعد مالدیپ کے تین نائب وزراء ملیشا شریف، مریم شیونا اور عبداللہ محزوم مجید نے پی ایم مودی کے خلاف تبصرہ کیا۔ اس سلسلے میں تینوں وزراء کو معطل کر دیا گیا۔اس کے بعد بھی حالات دونوں ملکوں کے مابین بہتر نہیں ہوئے، البتہ اب ہندوستان سے سفارتی جنگ کے بجائے معزو حکومت اپنے ملک میں فی الحال سیاسی جنگ کررہی ہے اور ان کی حکومت کا برقرار رہنا فی الحال مشکل ہے۔
بھارت ایکسپریس۔