Bharat Express

Sri Lanka: بھارت نے سری لنکا کو 75 بسیں سونپیں، عوام کی بھیڑ بھاڑ میں پیداہوگی آسانی

سری لنکا کے ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر بندولا گناوردنے نے کہا کہ ہندوستانی لائن آف کریڈٹ کے تحت موصول ہونے والی 75 بسیں گاؤں کی سطح پر سڑکوں کی حالت کے مطابق تیار کی گئی ہیں۔

بھارت نے سری لنکا کو 75 بسیں سونپیں

Sri Lanka: ہندوستان نے 500 میں سے 75 بسیں سری لنکا کے حوالے کی ہیں۔ سری لنکا میں ان بسوں سے سفر کرنے والے لوگوں کو کچھ آسانی ہوگی، کیونکہ ملک میں بسیں مسافروں سے بھری ہوئی ہیں۔ سری لنکا اس وقت ایندھن اور معاشی بحران کا شکار ہے۔

سری لنکا میں ہندوستانی ہائی کمشنر گوپال باگلے نے باضابطہ طور پر بسوں کا بیڑا ملک کے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم میں شامل کرنے کے حوالے کیا۔

کولمبو میں ہندوستان کے ہائی کمیشن نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ ہائی کمشنر نے سری لنکا میں نقل و حرکت اور رسائی میں مدد کے لیے ٹرانسپورٹ بورڈ کے استعمال کے لیے 75 بسیں وزیر کے حوالے کی ہیں۔ پبلک ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے بھارتی امداد سے 500 بسیں فراہم کی جا رہی ہیں۔

اشوک لیلینڈ کی تیار کردہ 75 نئی بسیں 4 فروری 2023 کو اس جزیرے کی قوم کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر سری لنکا کے حوالے کی گئیں۔ مزید 425 بسیں 2023 میں سرکاری سری لنکا ٹرانسپورٹ بورڈ (SLTB) میں شامل کی جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں- Cyclone mandus:سری لنکا میں سمندری طوفان منڈس سے 3 افراد ہلاک، 21000 سے زیادہ متاثر

سری لنکا کے ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز کے وزیر بندولا گناوردنے نے کہا کہ ہندوستانی لائن آف کریڈٹ کے تحت موصول ہونے والی 75 بسیں گاؤں کی سطح پر سڑکوں کی حالت کے مطابق تیار کی گئی ہیں۔ یہ بسیں شمال اور مشرق سمیت ملک کے ہر علاقے کی نمائندگی کرنے والے ڈپووں کے لیے مختص کی گئی ہیں۔ 2023 میں، ہم اس سال کے آخر تک 500 نئی بسیں چلانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سری لنکا کو اب تک کے بدترین معاشی بحران کا سامنا ہے۔ ان ممالک میں جو نجی ذرائع نقل و حمل کا استعمال کرتے تھے، عوامی نقل و حمل بڑی حد تک بسوں میں منتقل ہو گئی ہے کیونکہ ایندھن کی قیمتیں دوگنی یا تین گنا بڑھ گئی ہیں۔

پچھلے سال جون میں پورے ملک کو دو ہفتوں کے لیے تمام سرکاری دفاتر اور اسکول بند کرنے پڑے تھے کیونکہ ایندھن کی قلت کے باعث پبلک ٹرانسپورٹ ٹھپ ہوگئی تھی۔ ہفتہ وار لاجسٹکس کی بنیاد پر فراہم کیے جانے والے ایندھن کی زیادہ قیمت برداشت کرنے سے قاصر، زیادہ تر لوگوں نے پبلک ٹرانسپورٹ کا رخ کیا—خاص طور پر بھیڑ بھری ٹرینوں اور بسوں کا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read