عمران خان کی پارٹی نے الیکشن کمیشن کودی وارننگ
پاکستان میں دو روز بعد بھی ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ دریں اثنا، عمران خان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ہفتہ (10 فروری) کو الیکشن کمیشن کو آدھی رات تک مکمل نتائج کا اعلان کرنے کی دھمکی دی ہے۔
پارٹی نے کہا، “الیکشن کمیشن کو آدھی رات تک مکمل نتائج کا اعلان کرنا چاہیے ورنہ ان علاقوں میں احتجاج کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہیں جہاں نتائج کا اعلان نہیں کیا گیا ہے۔” اس دوران پی ٹی آئی نے کہا کہ وہ مرکز کے ساتھ ساتھ پنجاب اور خیبرپختونخوا صوبوں میں بھی حکومت بنائے گی۔
پی ٹی آئی کے امیدوار جیت گئے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف پارٹی کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں نے جمعرات (8 فروری) کے انتخابات میں قومی اسمبلی کی 100 سے زائد نشستیں حاصل کی ہیں۔ تاہم دو روز گزرنے کے باوجود ووٹوں کی گنتی مکمل نہیں ہوئی اور نہ ہی انتخابی نتائج کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اب تک کے نتائج سے ایسا لگتا ہے کہ ملک میں مخلوط حکومت بنے گی۔
‘الیکشن کمیشن اپنا آئینی کردار ادا کرنے میں ناکام’
دریں اثناء میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے سربراہ گوہر علی خان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے مطالبہ کیا کہ آدھی رات تک مکمل نتائج کا اعلان کیا جائے ورنہ ان علاقوں میں احتجاج کا سامنا کرنا پڑے جہاں ابھی تک نتائج کا اعلان نہیں ہوا۔ انہوں نے ای سی پی پر نتائج کا بروقت اعلان کرنے کا آئینی کردار ادا کرنے میں ناکام ہونے کا الزام بھی لگایا۔
گوہر نے دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی نے 170 سیٹیں جیتی ہیں۔ ان میں وہ نشستیں بھی شامل ہیں جن پر پی ٹی آئی کو پہلے فاتح قرار دیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی کے پاس پولنگ اسٹیشنز کے فارم 45 سرٹیفکیٹ تھے، جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ اس کے حمایت یافتہ امیدوار جیت گئے ہیں لیکن الیکشن کمیشن نے انہیں شکست خوردہ قرار دیا۔