Bharat Express

Iran warns Israel: لبنان پرحملہ ہوا تو تباہ کن جنگ کے لئے رہیں تیار، ایران کی اسرائیل کو دھمکی

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ حزب اللہ پر پوری طاقت سے حملہ کرنے جا رہی ہے۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں کئی مقامات پر حزب اللہ کے ٹھکانوں پر میزائل حملے کیے ہیں۔

اسرائیل نے حزب اللہ سربراہ حسن نصراللہ کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا جبکہ حزب اللہ نے کہا کہ وہ محفوظ ہیں۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان کشیدگی مسلسل بڑھ رہی ہے۔ اسرائیل نے لبنان کی سرحد پرفوج تعینات کر دی ہے۔ کشیدگی کی یہ فضا کسی بھی وقت جنگ میں بدل سکتی ہے۔ ادھر ایران نے بھی اسرائیل کو دھمکی دی ہے کہ اگراس نے لبنان پرحملہ کیا تو ایران پوری طاقت سے جواب دے گا۔ ایران کے اقوام متحدہ کے مشن نے کہا کہ اگرلبنان پرحملہ ہوا تو بہت تباہ کن جنگ ہو گی۔
ایران نے کہا کہ اسرائیل کو جواب دینے کے لیے تمام راستے کھلے ہیں

ایران نے کہا کہ اسرائیل کو جواب دینے کے لیے تمام راستے کھلے ہیں۔ انہیں پوری طاقت سے جواب دیا جائے گا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں تعیناتی کم کرکے لبنان کی حزب اللہ پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور اسے تباہ کر دیا جائے گا۔ غزہ میں جنگ شروع ہونے کے بعد لبنان کی سرحد پرمسلسل فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ یہاں حزب اللہ کے جنگجوؤں اوراسرائیلی فوج کے جوانوں کے درمیان اکثر جھڑپیں ہوتی رہی ہیں۔

حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ وہ حزب اللہ پر پوری طاقت سے حملہ کرنے جا رہی ہے۔ اسرائیل نے جنوبی لبنان میں کئی مقامات پرحزب اللہ کے ٹھکانوں پرمیزائل حملے کیے ہیں۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق فوج کے طیارے حزب اللہ کے ٹھکانوں پردیکھے گئے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ نے کہا کہ اگرچہ ان کا ملک حزب اللہ کے خلاف جنگ نہیں لڑنا چاہتا لیکن فوج اس کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی حل پر یقین رکھتے ہیں

انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی حل پر یقین رکھتے ہیں۔ یہ ہمیشہ ایک اچھا آپشن ہوتا ہے۔ یووگیلنٹ نے کہا، امریکہ اوراسرائیل ہرصورت حال سے نمٹنے کی تیاری کر رہے ہیں۔ حزب اللہ یہ بھی جانتا ہے کہ اس کے نتائج مہلک ہوسکتے ہیں اورلبنان میں بڑی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ ساتھ ہی حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ نے یہ بھی کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو یہاں سے کوئی رحم نہیں ہو گا۔

لبنان میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان چین، بھارت، امریکہ، جرمنی، کینیڈا اور ہالینڈ جیسے کئی ممالک نے اپنے شہریوں کو چوکنا کر دیا ہے۔ انہوں نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ اگر ممکن ہو تو لبنان کا سفر نہ کریں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد اسرائیل نے غزہ کی پٹی میں تباہی شروع کر دی تھی۔ اس دوران حزب اللہ بھی ایکٹیوتھی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read