ایکواڈور کے سبکدوش ہونے والے صدر گیلرمو لاسو نے دارالحکومت کوئٹو میں ایک انتخابی ریلی کے دوران صدارتی امیدوار فرنینڈو ولاسینسیو کی ہلاکت کے ردعمل میں ملک بھر میں 60 دن کے لیے ہنگامی حالت (ایمرجنسی)کا اعلان کر دیا ہے۔ بدعنوانی اور منظم جرائم کے ایک سرکردہ نقاد، 59 سالہ ولاسینسیو کو بدھ کے روز مہم کی تقریب میں اینڈین قوم میں تشدد میں اضافے کے دوران ہلاک کر دیا گیا تھا جس کا الزام منشیات کے اسمگلروں پر لگایا گیا تھا۔
My thoughts and prayers are with Ecuador …. Fernando Villavicencio was assassinated today and the last hope to fight off the Socialst scum that Corra has brought on that country… Villavicencio had plans to take the same approach to crime as President Nayib Bukele of El… pic.twitter.com/ht7L6HJcSf
— Isaac’s Army (@ReturnOfKappy) August 10, 2023
لاسو نے جمعرات کو یوٹیوب پر نشر ہونے والے ایک خطاب میں کہا، “اس لمحے تک مسلح افواج شہریوں کی سلامتی، ملک کے سکون اور 20 اگست کے آزاد اور جمہوری انتخابات کی ضمانت کے لیے پورے قومی علاقے میں متحرک ہیں۔ مقامی میڈیا نے بتایا کہ کوئٹو کے شمال میں ایک تقریب میں تقریباً 30 گولیاں چلائی گئیں۔ سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو فوٹیج میں ولاویسینسیو کو واقعہ کے بعد گاڑی میں سوار ہوتے دکھایا گیا، اس سے پہلے فائرنگ اور چیخ و پکار کی آواز سنائی دیتی ہے۔
BREAKING: Ecuador declares state of emergency as a narco gang claims credit for the assassination of presidential candidate Fernando Villaviencio, claims candidate Jan Topic is next. pic.twitter.com/h597fiMIBj
— Benjamin Rubinstein (@BenFRubinstein) August 10, 2023
صدارتی امیدوار فرنینڈو ولاسینسیو کے قتل سے غمزدہ اور صدمے میں ہوں۔ ان کی اہلیہ اور بیٹیوں کے ساتھ تعزیت،یکجہتی کا میں اظہار کرتا ہوں۔اٹارنی جنرل کے دفتر نے کہا کہ اس جرم میں ملوث ایک مشتبہ بعد میں فائرنگ کے تبادلے میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔ تشدد میں نو دیگر افراد زخمی ہوئے جن میں مقننہ کے امیدوار اور دو پولیس افسران بھی شامل ہیں۔دفتر نے بعد میں کہا کہ اس نے کوئٹو میں چھاپوں کے دوران اس جرم کے سلسلے میں اب تک چھ افراد کو گرفتار کیا ہے۔
BREAKING: As seen in the video below, Fernando Villavicencio, the right-winged candidate running for President of Ecuador, has just been assassinated during a presidential rally in Quito. He was reportedly shot 3 times in the head.
Villavicencio has reportedly died on the… pic.twitter.com/J4HfSjDbBX
— Ed Krassenstein (@EdKrassen) August 10, 2023
ایکواڈور کی پولیس اور وزارت داخلہ نے قتل کی تفصیلات کے بارے میں تبصرے کے لیے بار بار کی گئی درخواستوں کا جواب نہیں دیا، لیکن لاسو نے تصدیق کی کہ پولیس نے قاتلوں کے پیچھے چھوڑے گئے دستی بم کو بحفاظت اڑا دیا۔لاسو نے سیکیورٹی اور انتخابی حکام سے ملاقات کے بعد مقامی وقت کے مطابق آدھی رات کو ویڈیو بیان میں کہ یہ ایک سیاسی جرم ہے، جس میں دہشت گردی کا کردار ہے، اور ہمیں اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ قتل انتخابی عمل کو سبوتاژ کرنے کی کوشش ہے۔ملک کے مرکزی اخبار، ایل یونیورسو نے اطلاع دی ہے کہ امیدوار کو “ہٹ مین اسٹائل اور سر پر تین گولیاں مار کر” قتل کیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔