ڈونلڈ ٹرمپ
نیویارک: سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر وہ دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو ’چین کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں گے‘ اور وہ یہ نہیں سمجھتے کہ روس اور اس جیسے کچھ دوسرے ممالک دشمن ہیں جیسا کہ موجودہ صدر بائیڈن کی انتظامیہ کا خیال ہے۔ ریپبلکن صدارتی امیدوار ٹرمپ نے پیر کے روز ٹوئٹر پر ایک آن لائن انٹرویو کے دوران کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ چین کے ساتھ ہمارت تعلقات بہت اچھے رہیں گے۔‘‘
حالانکہ، یہ بھی سچ ہے کہ اپنی موجودہ مہم کے دوران انہوں نے حال ہی میں چین سے درآمدات پر 60 فیصد یا اس سے زیادہ ٹیرف لگانے کی دھمکی دی تھی۔ جب ٹرمپ صدر تھے، تب انہوں نے چین پر کووڈ19- کے پھیلاؤ کے متعلق ’غلط‘ کرنے کا الزام لگایا تھا، اور کہا کہ اس نے ’’ہماری فیکٹریوں کو لوٹا، ہماری ملازمتیں چھین لیں، ہماری صنعتوں کو تباہ کیا، ہماری دانشورانہ املاک کو چرا لیا۔‘‘
موجودہ عالمی ماحول میں ایک امن ساز کے طور پر کردار ادا کرنے کی کوشش کرتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا، ’’مجھے لگتا ہے کہ ہمارے روس کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہوں گے۔ میں چاہوں گا کہ روس یوکرین کے ساتھ معاہدہ کرے اور لاکھوں جانیں بچائے۔‘‘ انہوں نے اپنے پہلے کے دعووں کو دہرایا کہ وہ یوکرین کی جنگ کو ’میرے عہدہ سنبھالنے سے پہلے‘ ختم کرنا چاہتے ہیں اور ’بطور منتخب صدر‘ ایسا کرنا چاہتے ہیں۔
ٹرمپ کا انٹرویو ورلڈ لبرٹی فنانشل کے آغاز کے دوران ہوا، ایک کرپٹو کرنسی وینچر جو ان کے خاندان کی ملکیت ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ امریکہ کو ’دنیا کا کرپٹو کرنسی کیپٹل‘ بنائیں گے اور اگر امریکہ نے قیادت نہیں کی تو چین خطے پر غلبہ حاصل کر لے گا۔
ٹرمپ نے کہا کہ ان کی ڈیموکریٹک حریف نائب صدر کملا ہیرس کو ’کوئی ووٹ نہیں ملا۔‘ بائیں بازو میں خوف پیدا کرنے کی پرانی حکمت عملی کو دہراتے ہوئے، ٹرمپ نے کہا، ’’وہ (کملا ہیرس) ملک کے لیے ٹھیک نہیں ہوں گی۔ ہمیں اپنے ملک کو بچانا ہے، ہم کھیل نہیں کھیل سکتے۔ اسی لیے ہم ایک مارکسسٹ کمیونسٹ کو صدر نہیں بنا سکتے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔