پاکستان میں 2024 کے عام انتخابات میں پہلی بار ہندو خاتون نے خیبرپختونخواسےجنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کی
Pakistan General Election: پاکستان میں اگلے سال 2024 میں 8 فروری کو عام انتخابات ہونے جا رہے ہیں۔ اس الیکشن میں پہلی بار ایک ہندو خاتون نے خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر میں جنرل نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ ڈان کی رپورٹ کے مطابق سویرا پرکاش نامی ہندو خاتون نے ضلع بونیر میں پی کے 25 کی جنرل نشست کے لیے باضابطہ طور پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔
ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی سویرا پرکاش اپنے والد کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ سویرا پرکاش کے والد کا نام اوم پرکاش ہے۔ جو ایک ریٹائرڈ ڈاکٹر ہیں۔ وہ سویرا پرکاش کے والد اس سے قبل پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔
سویرا پرکاش میڈیکل کی طالبہ
ڈان کی رپورٹ کے مطابق 25 دسمبر کو خیبرپختونخوا کے مقامی رہنما سلیم خان جو قومی وطن پارٹی سے وابستہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سویرا پرکاش پہلی خاتون ہیں۔ جنہوں نے بونیر سے جنرل نشست پر آئندہ انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ سویرا پرکاش نے ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج سے 2022 میں گریجویشن کی ہے۔ وہ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) خواتین ونگ کی جنرل سیکرٹری کے طور پر کام کر رہی ہیں۔ سویرا پرکاش نے خواتین ونگ کی جنرل سکریٹری کے طور پر کام کرتے ہوئے کمیونٹی کی فلاح و بہبود کے لیے اپنی وابستگی ظاہر کی ہے۔
انہوں نے خواتین کی بہتری کے لیے کام کیا ہے۔ اس کے علاوہ ماحول کو صاف رکھنے کے لیے بھی کام کیا گیا ہے۔ انہوں نے ترقیاتی شعبے میں خواتین کےاستحصال پر بھی زور دیا اور وہ منتخب ہونے پر ان مسائل کو حل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:لداخ میں زلزلے سے لرز اٹھی زمین، ریکٹر اسکیل پر 4.5 ریکارڈ کی گئی شدت
پاکستان میں جنرل نشستوں پر خواتین امیدوار
ڈان کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سویرا پرکاش نے کہا کہ وہ اپنے والد کے نقش قدم پر چلیں گی اور علاقے کے پسماندہ افراد کے لیے کام کریں گی۔ انہوں نے 23 دسمبر کو کاغذات نامزدگی جمع کرائے اور امید ظاہر کی کہ پیپلز پارٹی کی سینئر قیادت ان کی امیدواری کی حمایت کرے گی۔ طبی گھرانے سے تعلق رکھنے والی سویرا پرکاش نے کہا کہ انسانیت کی خدمت میرے خون میں شامل ہے۔
میڈیکل کی تعلیم کے دوران ان کا خواب ایم ایل اے بننے کا تھا۔ وہ سرکاری اسپتالوں میں ناقص انتظام کو دور کرنا چاہتی ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کی حالیہ ترامیم میں عام نشستوں پر پانچ فیصد خواتین امیدواروں کو شامل کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
بھارت ایکسپریس