Bharat Express

Britain on India’s permanent membership in the Security Council: برطانیہ نے سلامتی کونسل میں ہندوستان کی مستقل رکنیت کے ساتھ اقوام متحدہ میں اصلاحات کا کیا مطالبہ

کلورلی نے کہا، “میری دوسری ترجیح بین الاقوامی اداروں کی اصلاح ہے۔ یہ موسمیاتی مالیات اور یقیناً غربت کے خاتمے کے لیے اہم ہے۔” وزیر نے جی۔20 کی ہندوستان کی صدارت کی بھی تعریف کی جو عالمی سطح پر غریب ممالک کی نمائندگی کر رہی ہے۔

برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلورلی

لندن: طاقتور سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے ہندوستان کی کوشش کی حمایت کرتے ہوئے برطانوی حکومت نے اپنی اولین ترجیحات میں اقوام متحدہ میں اصلاحات کے اپنے مطالبے کو دہرایا ہے۔ ہندوستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل (یو این ایس سی) میں اصلاحات کا مطالبہ کرنے والے سرکردہ ممالک میں شامل ہے اور اس کا کہنا ہے کہ وہ عالمی ادارہ میں مستقل رکنیت کے لیے اہل ہے۔ اس وقت یو این سی سی کے پانچ مستقل ارکان ہیں جن میں امریکہ، چین، فرانس، روس اور برطانیہ شامل ہیں، جنہیں کسی بھی قرارداد کو ویٹو کرنے کا حق حاصل ہے۔

بتا دیں کہ جمعرات کے روز لندن میں چیتھم ہاؤس تھنک ٹینک میں منعقدہ ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ جیمز کلورلی نے موجودہ دور کی حقیقتوں کی عکاسی کرنے کے لیے کثیرالجہتی نظام کو دوبارہ زندہ کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی معیشت کا محور یورپ بحر اوقیانوس سے ہند بحر الکاہل کے خطے کی طرف منتقل ہو رہا ہے لیکن کثیر جہتی ادارے ابھی تک نئے حالات کے مطابق ڈھالنے میں کامیاب نہیں ہو سکے ہیں۔ جیمز کلورلی نے کہا، “میری پانچ تبدیلی کی ترجیحات ہیں۔ پہلی اقوام متحدہ میں اصلاحات۔ ہم اس میں افریقہ کی مستقل نمائندگی اور رکنیت کی توسیع ہندوستان، برازیل، جرمنی اور جاپان کرنا چاہتے۔ انہوں نے کہا کہ “میں جانتا ہوں کہ یہ ایک جرات مندانہ اصلاحات ہوگی، لیکن یہ 2020 کی دہائی میں سلامتی کونسل کو آگے لے جانے والا ہوگا، جس میں 1965 سے کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔”

کلورلی نے کہا، “میری دوسری ترجیح بین الاقوامی اداروں کی اصلاح ہے۔ یہ موسمیاتی مالیات اور یقیناً غربت کے خاتمے کے لیے اہم ہے۔” وزیر نے جی۔20 کی ہندوستان کی صدارت کی بھی تعریف کی جو عالمی سطح پر غریب ممالک کی نمائندگی کر رہی ہے۔ “یہ بات میرے لیے واضح ہے کہ کثیرالجہتی نظام میں غریب ترین اور سب سے زیادہ کمزور ممالک کی آواز سنی جانی چاہیے۔ اسی لیے ہم نے جی۔20 کے لیے افریقی یونین کی رکنیت کی حمایت کی ہے اور اس سلسلے میں ہندوستان کی قیادت کی حمایت کرتے ہیں۔

کلورلی نے برطانیہ کی دیگر ترجیحات میں فنانس تک آسان اور فوری رسائی اور سرمایہ کاری کے زیادہ سے زیادہ اثرات کو شامل کیا۔ انہوں نے ایک اور اولین ترجیح  بتائی کہ مصنوعی ذہانت (AI) اور کوانٹم کمپیوٹنگ میں انسانی مسائل حل کرنے کی صلاحیتوں کو تبدیل کرنے کی صلاحیت ہے۔” کلورلی نے کہا کہ میں اس مسئلے پر اگلے ماہ نیویارک میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پہلے اجلاس کی صدارت کروں گا اور وزیر اعظم رشی سنک اس سرد کے موسم میں اے آئی سمٹ کی میزبانی کریں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read