Bharat Express

Chrystia Freeland Resigns: نائب وزیراعظم کرسٹیا فری لینڈ کے استعفیٰ کے بعد پی ایم ٹروڈو کو ایک اور جھٹکا

“ہمارے ملک کو آج ایک سنگین چیلنج کا سامنا ہے،” کرسٹیا فری لینڈ نے اپنے استعفیٰ میں ٹرمپ کے کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹروڈو چاہیں گے کہ وہ دوسری نوکری تلاش کریں۔

کینیڈین وزیر اعظم جسٹس ٹروڈو کے لیے اگلے سال ہونے والے انتخابات سے قبل مشکلات بڑھ گئی ہیں۔ ان کی حکومت کی نائب وزیر اعظم اور وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے استعفیٰ دے دیا ہے۔ اس کے ساتھ انہوں نے جسٹن ٹروڈو کو کمزور بتاتے  ہوئے الزامات بھی لگائےہیں۔ کرسٹیا فری لینڈ کو ٹروڈو کے قریب سمجھا جاتا تھا اور وہ ان چند وزراء میں شامل تھیں، ان کو  وزیراعظم ٹروڈو کے  بھروسے مند مانا جاتا تھا، ۔ ایسے میں کرسٹیا فری لینڈ کے استعفیٰ کے بعد جسٹن ٹروڈو کے مستقبل پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ اسے جسٹن ٹروڈو کے سیاسی کیریئر کا سب سے بڑا امتحان بھی قرار دیا جا رہا ہے۔ سوال یہ بھی ہے کہ غیر مقبول ہونے والے ٹروڈو کب تک وزیراعظم رہ سکیں گے۔ نیو ڈیموکریٹک پارٹی کے رہنما جگمیت سنگھ نے بھی ان سے عہدہ چھوڑنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ٹروڈو نے ڈومینک لی بلینک کو نیا وزیر خزانہ بنایا

کرسٹیا فری لینڈ کے اچانک استعفیٰ کے فوراً بعد  ان کی کابینہ کے ساتھی ڈومینک لی بلینک نے کینیڈا کے نئے وزیر خزانہ کے طور پر حلف لیا۔ ڈومینک لی بلینک جو وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے لمبے وقت سے ساتھی رہیے ہیں، انہوں  نے اپنی کابینہ میں عوامی تحفظ کے وزیر کے طور پر کام کیا تھا۔ یہ اقدام ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب کینیڈا کو “غیر متوقع اخراجات” کی وجہ سے 62 بلین ڈالر کے خسارے کا سامنا  کرنا پڑرہاہے۔

کرسٹیا فری لینڈ نے استعفیٰ دینے کے بعد کہا

“ہمارے ملک کو آج ایک سنگین چیلنج کا سامنا ہے،” کرسٹیا فری لینڈ نے اپنے استعفیٰ میں ٹرمپ کے کینیڈین درآمدات پر 25 فیصد ٹیرف کے منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹروڈو چاہیں گے کہ وہ دوسری نوکری تلاش کریں۔ جس پر انہوں نے جواب دیا: “میں اس نتیجے پر پہنچی ہوں کہ میرے لیے واحد ایماندار اور قابل عمل طریقہ کار کابینہ سے استعفیٰ دینا ہے۔”

ٹروڈو کو دوسرا دھچکا

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو ابھی کرسٹیا فری لینڈ کے استعفیٰ کے صدمے سے سنبھل نہیں پائے تھے کہ خالصتان کے حامی اور نیو ڈیموکریٹک پارٹی (این ڈی پی) کے رہنما جگمیت سنگھ نے انہیں دوسرا بڑا جھٹکا دیا۔ اس کے ساتھ ہی 23 ایم پیز نے خط لکھ کر ٹروڈو کے استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ جگمیت سنگھ نے ٹروڈو کے حوالے سے بڑا بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ کرسٹیا فری لینڈ کے وزیر خزانہ کے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو استعفیٰ دے دینا چاہیے۔

بھارت ایکسپریس