Bharat Express

Israel-Hamas war: غزہ سرحد پر پہنچا اسرائیلی ٹینک،فلسطینی شہریوں پر اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے ظلم و تشدد کا سلسلہ جاری

اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ شہر کے اندرواقع اسکولوں میں عارضی طورپر مقیم فلسطینی شہریوں سے  یہ کہا گیا تھا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندرغزہ خالی کردیں،مقررہ وقت اب ختم ہونے کو ہے اور اسرائیلی فوج کے ٹینک غزہ کے سرحدوں پر پہنچنا شروع ہوچکے ہیں۔

فلسطین کی عسکری تنظیم حماس کے کارکنان اور اسرائیلی فوجیوں کے درمیان جا ری جنگ ہر گزرتے ایام کے ساتھ خوفناک ہوتی جارہی ہے ۔ اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ میں محصور فلسطینی شہریوں پر ظلم و ستم کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ،اور دنیا تماشہ دیکھ رہی ہے،دنیا میں قیام امن کی جد و جہد کے لئے معروف تنظیمیں اور انسانی حقوق کی علمبراد ادارے بھی اس وقت عنقا ہوچکی ہیں۔ فلسطینی معصوم بچوں کی لاشیں دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہوجاتے ہیں۔

اسرائیلی فوجیوں کی جانب سے غزہ شہر کے اندرواقع اسکولوں میں عارضی طورپر مقیم فلسطینی شہریوں سے  یہ کہا گیا تھا کہ وہ 24 گھنٹوں کے اندرغزہ خالی کردیں،مقررہ وقت اب ختم ہونے کو ہے اور اسرائیلی فوج کے ٹینک غزہ کے سرحدوں پر پہنچنا شروع ہوچکے ہیں۔

ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ غزہ کی پٹی کے شمالی حصے اور اسرائیل کے جنوبی حصے کے درمیان ایک محاذ کھلنے والا ہے۔ کئی ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کا ایک  قافلہ غزہ شہر کو اسرائیل سے الگ کرنے والی سرحد پر تعینات ہے،  یہ بڑے پیمانے پر تعیناتی اسرائیلی فوج کی جانب سے زیر زمین سرنگوں اور عام شہریوں کی رہائش گاہوں میں حماس کے ٹھکانوں کی موجودگی کے عندیہ کے بعد کی گئی ہے۔

ایسا نہیں ہے کہ غزہ کے سرحد پر ٹینک کی آمد سے قبل فلسطینی شہری پُر امن طریقہ سے رہ رہے تھے،بلکہ غزہ کے اسکولوں میں عارضی طورپر مقیم فلسطینی شہریوں کو غذا، پانی اور بجلی سے محروم کردیا گیا، اتنا ہی نہیں بلکہ فلسطین کے بے قصور معصوم بچوں کوبھی اس حملہ سے مستثنی نہیں رکھا گیا۔

اب جبکہ اسرائی ٹینک غزہ کی سرحدوں پر پر تعینات کی گئی ہیں یہ قیاس کیا جارہا ہے  اسرائیلی فوج غزہ کے اندر موجود حماس کے کارکنان پر حملہ کریں گے ،اور سرکاری عمارتوں میں عارضی طورپر مقیم افراد کو نشانہ بنائیں گے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read