روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اہم معاون الیگزینڈر ڈوگین
Either Russia wins or the world perishes: Alexander Dugin, a key aide to President Putin:روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اہم معاون الیگزینڈر ڈوگین نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں یا تو ماسکو جیت جائے گا یا دنیا تباہ ہو جائے گی۔ یہ تبصرہ انہوں نے میڈیا چینل کو ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا – دو امکانات ہیں۔ پہلا، جنگ اس وقت ختم ہو جائے گی جب ہم جیت جائیں گے، حالانکہ یہ بہت آسان نہیں ہو گا، اور دوسرا امکان یہ ہے کہ یہ لڑائی دنیا کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گی۔ چاہے ہم جیت جائیں یا دنیا فنا ہو جائے۔
ڈوگین کو بڑے پیمانے پر پوتن کے سرپرست یا ‘پوتن کا دماغ’ بھی کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا- مجھے یقین ہے کہ روس دشمن سے دستبردار نہیں ہوگا۔ ہم جنگ کے اختتام پر فتح کے علاوہ کوئی دوسرا حل برداشت نہیں کریں گے اور اس کے لیے ہمارے تمام لوگ، ہمارا ملک، ہمارے صدر مکمل طور پر متفق ہیں۔
ڈوگین نے ‘یوکرائنی دہشت گردوں’ کے ہاتھوں اپنی بیٹی کی موت کی یاد میں منعقدہ تقریب کے موقع پر میڈیا سے خصوصی گفتگو کی۔ ڈوگین کی بیٹی ماریا آج 30 سال کی ہو چکی ہوتی اگر وہ دہشت گردانہ حملے میں ہلاک نہ ہوتی۔ جذباتی ہوتے ہوئے ڈوگین نے کہا کہ اگر دہشت گرد اس کی بیٹی کے بجائے اسے مارنا چاہتے تو وہ دو بار مرنا پسند کرتے۔
انہوں نے کہا کہ جاری جنگ روس اور یوکرین کے درمیان نہیں ہے۔ یہ دو ملکوں یا روس اور اجتماعی مغرب کے درمیان لڑائی کے بارے میں نہیں ہے، بلکہ اصل لڑائی انسان اور اس شیطانی قوت کے درمیان ہے جو ہر ملک، ہر ثقافت اور ہر شخص پر حملہ آور ہوتی ہے، اور یہ تاریک قوت ، سچائی کو تباہ کرنا چاہتی ہے۔ ڈوگین نے کہا- جنگ یونی پولر ورلڈ آرڈر کے خلاف کثیر قطبی عالمی نظام کی ہے۔ یہ روس، یوکرین یا یورپ کے بارے میں کچھ نہیں ہے، یہ مغرب اور باقیوں کے خلاف نہیں ہے، یہ تسلط کے خلاف انسانیت کی جنگ ہے۔ خصوصی فوجی آپریشنز کے بہت سے منفی پہلو ہیں۔ میں اپنے ملک، اپنے صدر اور اپنے لوگوں کی حمایت کر رہا ہوں جو کثیر قطبی دنیا میں انصاف اور امن کے لیے لڑ رہے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔