Bharat Express

Putin

روس میں ہونے والے عام انتخابات میں ولادیمیر پیوٹن کو زبردست کامیابی ملی ہے۔ جس کے بعد وہ 5ویں بار صدر منتخب ہوئے ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پوٹن سے فون پر بات کی اور انہیں مبارکباد دی۔

روسیوں کا خیال ہے کہ پوتن ہی وہ واحد شخص ہے جو امریکہ اور یورپ جیسے مغربی ممالک کو سخت جواب دے سکتا ہے۔ فروری میں ایک سروے کیا گیا، جس میں 75 فیصد روسیوں نے کہا کہ وہ پوتن کو ووٹ دیں گے۔ولادیمیر پوتن کی جیت کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ ان کا مقابلہ کرنے کے لیے کوئی بڑا لیڈر نہیں ہے۔

بیلاروسی صدر الیگزینڈر لوکاشینکو نے کہا ہے کہ ان کے ملک نے روسی ٹیکٹیکل جوہری ہتھیار حاصل کرلیا ہے، جن میں سے کچھ ان کے بقول 1945 میں ہیروشیما اور ناگاساکی پر گرائے گئے ایٹم بموں سے تین گنا زیادہ طاقتور ہیں۔

روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اہم معاون الیگزینڈر ڈوگین نے کہا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جاری جنگ میں یا تو ماسکو جیت جائے گا یا دنیا تباہ ہو جائے گی۔ یہ تبصرہ انہوں نے میڈیا چینل کو ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا - دو امکانات ہیں۔ پہلا، جنگ اس وقت ختم ہو جائے گی جب ہم جیت جائیں گے، حالانکہ یہ بہت آسان نہیں ہو گا، اور دوسرا امکان یہ ہے کہ یہ لڑائی دنیا کے خاتمے کے ساتھ ہی ختم ہو جائے گی۔ چاہے ہم جیت جائیں یا دنیا فنا ہو جائے

جی 20 شیرپا سویتلانہ لوکاش نے بتایا کہ پوتن ستمبر 2023 میں ہندوستان میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں شرکت کر سکتے ہیں۔ آپ کو بتادیں کہ اس سے قبل روسی صدر نے بالی میں ہونے والی اس کانفرنس سے خود کو الگ کر لیا تھا۔