ہندوستانی طالب علم عبدالعرفات کی امریکہ میں موت
Abdul Arafat’s dead body found in America: امریکہ میں ہندوستانی طلباء کو مسلسل نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اوما ستیہ سائی کے بعد اب امریکہ میں مقیم ہندوستانی طالب علم عبدالعرفات کی لاش ملی ہے۔ گزشتہ ماہ سے لاپتہ ہونے والا 25 سالہ ہندوستانی طالب علم امریکہ کے کلیولینڈ میں مردہ پایا گیا ہے۔ حیدرآباد کے رہائشی محمد عبدالعرفات کی موت نے ایک بار پھر امریکہ میں مقیم ہندوستانی طلباء کی حفاظت پر سوال کھڑے کردیئے ہیں۔ درحقیقت ایک ہفتے کے اندر اس طرح کا یہ دوسرا واقعہ سامنے آیا ہے جبکہ اس سال اب تک 11 ہندوستانی طلباء کے ساتھ ایسا واقعہ ہو چکا ہے۔
نیویارک میں ہندوستانی قونصل خانے نے عرفات کی موت کی تصدیق کی اور ٹویٹر پر پوسٹ کیا: “یہ جان کر افسوس ہوا کہ محمد عبدالعرفات، جن کے لیے تلاشی آپریشن جاری تھا، کلیولینڈ، اوہائیو میں مردہ پائے گئے ہیں۔” قونصلیٹ نے کہا کہ وہ کلیولینڈ یونیورسٹی کے طالب علم کی موت کی مکمل تحقیقات کو یقینی بنانے کے لیے امریکہ کی مقامی ایجنسیوں سے رابطے میں ہے۔ ہم ان کی میت کو ہندوستان لانے کے لیے خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں۔
والد سے 1200 ڈالر تاوان کا کیا گیا مطالبہ
محمد عبدالعرفات 7 مارچ 2024 سے لاپتہ تھے، ان کے والد محمد سلیم نے بتایا تھا کہ انہیں لاپتہ ہونے کے 10 دن بعد ایک کال موصول ہوئی تھی اور فون کرنے والے نے بتایا تھا کہ ان کے بیٹے (عبدالعرفات) کو اغوا کر لیا گیا ہے۔ ملزم نے اسے رہا کرنے کے لیے 1200 امریکی ڈالر تاوان کا مطالبہ کیا تھا۔ اس نے پولیس کو اس کی اطلاع دی تھی۔ امریکہ میں بھارتی سفارتخانے کی مدد سے طالب علم کی تلاش جاری تھی لیکن اب اچانک اس کی لاش ملی ہے۔
مسلسل نشانے پر ہیں ہندوستانی طلباء
امریکہ میں ہند نژاد طلباء کی موت کا یہ پہلا یا دوسرا واقعہ نہیں ہے۔ ایسے کیسز مسلسل منظر عام پر آ رہے ہیں۔ 6 اپریل کو بھی اوما ستیہ سائی گڈے نامی ہندوستانی طالب علم کی موت کا معاملہ سامنے آیا تھا۔ وہ کلیولینڈ، اوہائیو سے تعلیم حاصل کر رہا تھا۔ اس سال اب تک امریکہ میں 11 ہندوستانی اور ہند نژاد طلباء کی موت ہوچکی ہے۔
گزشتہ ماہ (مارچ)، 20 سالہ ہندوستانی طالب علم ابھیجیت پراچورو کو امریکہ میں قتل کر دیا گیا تھا۔ وہ آندھرا پردیش کے گنٹور ضلع کے بوری پلیم کا رہنے والا تھا۔ اس سے قبل پرڈیو یونیورسٹی میں زیر تعلیم ہند نژاد طالب علم نیل اچاریہ کو بھی قتل کر دیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ شریس ریڈی اور وویک سینی بھی مردہ پائے گئے۔ اس فہرست میں ایسے کئی نام ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔