پاکستان ایک بار پھر بم دھماکے سے لرز اٹھا ہے۔ آج خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں نے بم دھماکہ کرکے پولیس کو نشانہ بنایا ہے۔ پاکستان میں گزشتہ دو سالوں میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ آج ایک بار پھر پاکستان دہشت گردانہ حملے سے لرز اٹھا۔ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ میں ڈیرہ اسماعیل خان میں ٹینک بیس کے قریب دھماکہ ہوا۔ یہ ایک آئی ای ڈی دھماکہ تھا جس کا زبردست اثر ہوا۔
7 افراد جاں بحق
اس دھماکے میں 7 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں تین پولیس اہلکار بھی شامل تھے۔ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ اس کے علاوہ اس دھماکے میں تقریباً 20 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال لے جایا جا رہا ہے۔ دھماکے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔
آئی ای ڈی بم موٹر سائیکل میں نصب کیا گیا تھا
معلومات کے مطابق دہشت گردوں نے ایک موٹر سائیکل کے ساتھ آئی ای ڈی بم نصب کیا تھا۔ ایسے میں آس پاس کے لوگوں کو شک بھی نہیں ہوا اور اچانک ہونے والے دھماکے نے سب کو چونکا دیا۔
𝐉𝐔𝐒𝐓 𝐈𝐍
Attack on police post in disputed #DeraIsmailKhan. 7 policemen have been killed in a IED blast near #TankAdda. There is firing ongoing after the blast. On 1 Jan 23, Tehreek #Taliban #Pakistan‘s tribal Govt announced Maulvi Ikhlas Mir as the Governor of DI Khan. pic.twitter.com/uObqbGA397— Nepal Correspondence (@NepCorres) November 3, 2023
کیس کی تفتیش شروع کر دی گئی
اس دھماکے کے بعد معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ جس موٹرسائیکل میں آئی ای ڈی بم نصب کیا گیا تھا اس کے ٹکڑے ٹکڑے ہو گئے ہیں تاہم اس کی باقیات کو تفتیش کے لیے تحویل میں لے لیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ قریبی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج بھی دیکھی جا رہی ہے اور لوگوں سے پوچھ گچھ بھی کی جا رہی ہے۔
کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی
ابھی تک کسی دہشت گرد تنظیم نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ تاہم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) پر اس حملے کی ذمہ داری کا شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ ٹی ٹی پی پہلے ہی پاکستان میں ایسے کئی دہشت گرد حملے کر چکی ہے۔