Bharat Express

Mass Shooting in US: امریکہ کے شہر لیوسٹن میں بڑے پیمانے پر ہوئی اندھا دھند فائرنگ میں 22 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی

لیوسٹن حملے کو سال 2022 کے بعد سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ گزشتہ سال مئی میں ٹیکساس کے شہر اوولڈے کے ایک پرائمری اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں دو اساتذہ سمیت 19 بچے ہلاک ہوئے تھے۔

امریکہ کے شہر لیوسٹن میں بڑے پیمانے پر فائرنگ، اندھا دھند فائرنگ میں 22 افراد ہلاک، 50 سے زائد زخمی

Mass Shooting in US: امریکہ میں بدھ (25 اکتوبر) کو ریاست مین کے لیوسٹن شہر میں کم از کم تین مقامات پر فائرنگ کے واقعات پیش آئے۔ اس حملے میں کم از کم 22 افراد کے مارے جانے کی اطلاع ہے۔ سی این این کی رپورٹ کے مطابق 50 – 60 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔ فائرنگ کا واقعہ 25 اکتوبر کی رات دیر گئے پیش آیا۔ واقعہ کے بعد ملزم فرار ہے۔ اس کے پاس بندوق تھی، جس کی مدد سے وہ لوگوں پر اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا۔

اے بی سی کی رپورٹ کے مطابق فائرنگ کا واقعہ باؤلنگ ایلی، مقامی بار اور وال مارٹ سینٹر میں پیش آیا۔ اے پی کے مطابق دو پولیس افسران نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی افسران اب بھی جائے وقوعہ کی چھان بین کر رہے ہیں اور شواہد اکٹھے کر رہے ہیں۔

حملہ آور کا فوج سے ہے تعلق

امریکی شہر لیوسٹن کے پولیس اہلکار فائرنگ کے اس دل دہلا دینے والے واقعے کے دو شوٹروں کی تلاش میں ہیں۔ روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ حملہ آور کی دو تصاویر پوسٹ کی گئی ہیں، جس میں اس نے ہاتھ میں سیمی آٹومیٹک رائفل پکڑی ہوئی ہے۔ فائرنگ کے واقعے میں ملوث حملہ آور کی شناخت رابرٹ کارڈ کے نام سے ہوئی ہے۔ انہوں نے تقریباً 20 سال تک فوج میں سارجنٹ کے طور پر کام کیا ہے۔

اینڈروسکاگن کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے اس کیس کے حوالے سے فیس بک پر ایک بیان جاری کیا اور مشتبہ شخص کے بارے میں معلومات شیئر کیں۔ اس کے علاوہ مین اسٹیٹ پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر بھی معلومات دی ہیں اور ایکٹو شوٹر کے بارے میں وارننگ دی ہے۔

2022 کے بعد سب سے بڑا حملہ

اینڈروسکاگن کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے لیوسٹن شوٹنگ میں ملوث مشتبہ شخص کی تصاویر جاری کی ہیں۔ اس کے علاوہ لیوسٹن اسٹیٹ پولیس نے فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا ہے کہ براہ کرم دروازے بند کر کے اپنے گھر کے اندر رہیں۔ اگر آپ کو کوئی مشکوک سرگرمی یا شخص نظر آتا ہے، تو براہ کرم ہمیں 911 پر کال کرکے مطلع کریں۔ ایک امریکی اہلکار نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن کو بھی حملے کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Hurricane Otis: میکسیکو میں سمندری طوفان اوٹس نے مچائی تباہی، گھر، گاڑی، بجلی وغیرہ سب ہوئے متاثر

لیوسٹن حملے کو سال 2022 کے بعد سب سے بڑا حملہ قرار دیا جا رہا ہے کیونکہ گزشتہ سال مئی میں ٹیکساس کے شہر اوولڈے کے ایک پرائمری اسکول میں فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا جس میں دو اساتذہ سمیت 19 بچے ہلاک ہوئے تھے۔ ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں سال 2022 کے دوران فائرنگ سے متعلق 647 واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read