ایک کے بعد ایک لگاتار ہوئی گولہ باری کے واقعات سے دہلا امریکہ، 11 لوگوں کی موت
United States: امریکہ میں ایک بار پھر فائرنگ کے واقعات سامنے آئے ہیں ۔ 12 گھنٹوں کے دوران فارئرنگ کے تین واقعات ہوئے ہیں۔ ان میں 2 طالب علموں سمیت 11 لوگوں کی موت ہوگئی ہے۔ گولہ باری کے اور واقعہ نے پورے امریکہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے ۔ تمام کوشیشوں کے بعد بھی یہاں گولہ باری کے واقعات تھمنے کا نام نہیں لے رہے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ امریکہ میں فارئرنگ کے یہ واقعات عام کیوں ہیں؟ اس کے پیچھے وہاں کا گن کلچر ہے۔ امریکہ دنیا میں سب سے زیادہ ہتھیار رکھنے والا ملک ہے ۔ امریکہ میں بڑھتی ہوئی ‘گن کلچر’ فائرنگ اور اجتماعی فائرنگ جیسے واقعات ہورہے ہیں ۔ تقریباً 330 ملین کی آبادی والے امریکہ میں عام شہریوں کے پاس 390 ملین ہتھیار ہیں۔
کیلیفورنیا میں پیر 23 جنوری کو ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں مجموعی طور پر 9 افراد ہلاک ہوگئے، پولیس نے واقعے کے مشتبہ شخص کو حراست میں لے لیا ہے۔ سان مینٹو پولیس ہیڈکوارٹر نے بتایا کہ فائرنگ سان فرانسسکو سے 30 میل جنوب میں ہاف مون بے کے قریب ایک ہائی وے پر ہوئی۔
سان مینٹو پولیس نے بتایا کہ یہ متاثرین دو مختلف جگہوں سے ملے ہیں۔ اسی دوران، پیر کو امریکہ کے آئیووا کے شہر ڈیس موئنس کے ایک اسکول میں فائرنگ سے 2 طالب علم ہلاک ہوگئے، جب کہ 1 استاد شدید زخمی ہوگیا۔ ڈیس موئنس پولیس نے دونوں ہلاکتوں کی تصدیق کی ہے۔ پولیس کے مطابق زخمی ٹیچر کی حالت بھی تشویشناک ہے۔
ایشیائی اکثریتی علاقے میں فائرنگ
خبر رساں ادارے سی این این کی رپورٹ کے مطابق مونٹیری پارک میں جہاں فائرنگ کی گئی وہاں ایشیائی نژاد افراد بڑی تعداد میں رہتے ہیں۔ کل آبادی کا 65.5 فیصد وہاں رہتے ہیں۔ اس لیے ماہرین کے مطابق فائرنگ کے پیچھے کی ایک وجہ نسلی امتیاز بھی ہو سکتا ہے۔ ایف بی آئی اس معاملے کی تحقیقات کرے گی۔ FBI لاس اینجلس کا فیلڈ آفس مقامی پولیس کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے، اور تمام متعلقہ دیگر ایجنسیوں کے ساتھ کام کر رہا ہے۔
-بھارت ایکسپریس