سنی دیول خود کو سیاست سے دور رکھنا چاہتے ہیں
Sunny Deol: بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ اور اداکار سنی دیول کے ممبئی میں جوہو بنگلے کی نیلامی کی خبریں سوشل میڈیا پر کافی وائرل ہورہی ہے ۔ اتوار کو بینک آف بڑودہ نے سنی دیول کے بنگلے کی نیلامی سے متعلق نوٹس جاری کیا تھا۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ تاریخ کا اعلان کیا گیا کہ اس کی نیلامی 25 ستمبر کو ہوگی۔ لیکن اب اس معاملے میں نیا موڑ آگیاہے۔ بینک آف بڑودہ نے اب بنگلے کے لیے بولی لگانے کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔ بینک نے یہ فیصلہ تکنیکی خرابی کا حوالہ دیتے ہوئے کیا ہے۔ بینک نے کہا تھا کہ سنی دیول نے 56 کروڑ روپے کا قرض لیا تھا، لیکن وہ اسے واپس نہیں کر پائے ہیں۔
وہیں کانگریس نے بھی اس معاملے پر اپنا ردعمل ظاہر کیا ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر جے رام رمیش نے کہا کہ دیش کو کل یعنی اتوار کو پتہ چلا کہ ان کے گھر کی نیلامی ہونے والی ہے اور 24 گھنٹے کے اندر نیلامی کا نوٹس بھی واپس لے لیا گیا ہے۔
ان ‘تکنیکی وجوہات’ کی وجہ کون ہے؟
جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا، “کل دوپہر، دیش کو معلوم ہوا کہ بینک آف بڑودہ نے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ سنی دیول کی جوہو رہائش گاہ کو ای نیلامی کے لیے رکھا ہے کیونکہ انہوں نے بینک کو 56 کروڑ روپے واپس نہیں کیے ہیں۔ آج صبح 24 گھنٹے سے بھی کم وقت میں ملک کو معلوم ہوا کہ بینک آف بڑودہ نے ‘تکنیکی وجوہات’ کی وجہ سے نیلامی کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔ حیرت ہے کہ ان ‘تکنیکی وجوہات’ کی وجہ کون ہے؟”
کیا ہے پورا معاملہ؟
بینک آف بڑودہ نے اداکار اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رکن پارلیمنٹ سنی دیول کی جائیداد 56 کروڑ روپے کی وصولی کے لیے نیلامی کے لیے رکھی تھی۔ یہ نیلامی 25 اگست کو آن لائن میڈیم کے ذریعے کی جانی تھی۔ گورداسپور کے رکن اسمبلی کو سود اور جرمانے کے ساتھ 55.99 کروڑ روپے کے بینک قرض کے نادہندگی کا سامنا ہے۔ ان کے خلاف یہ کیس دسمبر 2022 سے چل رہا ہے۔ اتوار کو بینک کی طرف سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ بینک نے ممبئی کے ٹونی جوہو علاقے میں گاندھی گرام روڈ پر واقع سنی ولا کی جائیداد کو اٹیچ کر لیا ہے۔ نیلامی کے لیے ریزرو قیمت 51.43 کروڑ روپے مقرر کی گئی ہے اور 5.14 کروڑ روپے کی آمدنی ہے۔
بھارت ایکسپریس