راحت فتح علی خان کی ویڈیو وائرل
:Rahat Fateh Ali Khan Viral Videoپاکستان کے مشہور گلوکار راحت فتح علی خان کی ایک ویڈیو ان دنوں سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ گھر کے ملازم کو جوتوں اور چپلوں سے مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ شراب کی بوتل نہ ملنے کی وجہ سے راحت فتح علی خان نے اپنے ایک بندے کو بری طرح مارا جسے قریب کھڑے کسی نے کیمرے میں قید کرلیا۔ ویڈیو وائرل ہونے پر راحت فتح علی خان کی انٹرنیٹ پر کافی چرچا ہوئی جس کے بعد اب انہوں نے ایک اور ویڈیو جاری کرکے وضاحت پیش کی ہے۔
راحت فتح علی خان کی ہوئی تنقید
ایک طرف راحت فتح علی خان اپنی گلوکاری کی وجہ سے خبروں میں رہتے ہیں تو دوسری جانب گھر میں کام کرنے والوں کے ساتھ ان کا رویہ سب کو چونکانے والا ہے۔ ساتھ ہی وہ پاکستانی گلوکار کو بھی تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ تاہم اس ویڈیو کے وائرل ہونے کے بعد راحت فتح علی خان نے اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر ایک کے بعد ایک کئی ویڈیوز اپ لوڈ کی ہیں اور اس ویڈیو کے حوالے سے وضاحت بھی دی ہے۔ نئی ویڈیو میں راحت کا ہیلپر اور ان کے والد راحت کے ساتھ نظر آ رہے ہیں۔
Famous singer Rahat Fateh Ali khan beating his servent for bottle of Alcohol pic.twitter.com/9DZwYxgPmV
— Ghulam Abbas Shah (@ghulamabbasshah) January 27, 2024
صارفین نے ناراضگی کا کیا اظہار
اس ویڈیو کو دیکھنے کے بعد کئی صارفین نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے جس میں ایک صارف نے ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا ہے کہ وہ اپنے نوکر کو شراب کی بوتل کی وجہ سے مار رہے ہیں۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ راحت فتح علی خان خود بھی شراب پی چکے ہیں۔ جب کہ تیسرے صارف نے لکھا کہ راحت فتح علی خان کا بائیکاٹ کیا جائے، سب کو انسانی وقار کا خیال رکھنا چاہیے۔
پاکستانی گلوکار کی وضاحت
اپنی غلطی پر وضاحت دیتے ہوئے راحت کا کہنا ہے کہ ویڈیو میں جو نظر آرہا ہے وہ ایک استاد اور شاگرد کا رشتہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ استاد اور اس کے شاگرد کا رشتہ ایسا ہے کہ جب وہ اچھا کام کرتا ہے تو ہم اس سے پیار کرتے ہیں اور جب وہ غلطی کرتا ہے تو ہم اسے سزا بھی دیتے ہیں۔
View this post on Instagram
مار کھانے والے شخص نے کیا کہا؟
راحت فتح علی خان کی دوسری ویڈیو میں مار کھانے والے لڑکے نے بتایا کہ اس سے ایک بوتل گم ہو گئی ہے جس میں پاک پانی تھا۔ اس شخص نے کہا، ‘جن لوگوں نے ویڈیو پھیلایا ہے وہ میرے ‘استاد’ کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایک اور ویڈیو میں اس شخص نے بتایا کہ اس کے گرو راحت فتح علی خان بعد میں ان سے معافی مانگنے آئے اور اب انہیں کوئی شکایت نہیں ہے۔
لڑکے نے کہا کہ استاد جی آئے اور مجھ سے معافی مانگی۔ وہ میرے والد، مرشد، گرو ہیں اور باپ اپنے بیٹے کو سزا دینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ اس ویڈیو پر تنازعہ کھڑا کرنا میرے استاد کو بلیک میل کرنے کا ایک طریقہ ہے۔
–بھارت ایکسپریس۔