سنی دیول، جو جلد ہی انیل شرما کی فلم غدر 2 میں نظر آئیں گے، اپنی آنے والی فلم کی بڑے پیمانے پر تشہیر کر رہے ہیں اور ایک حالیہ انٹرویو میں، اداکار نے بالی ووڈ اور انڈسٹری میں لوگوں کی دکھاوے کی فطرت کے بارے میں بات کی۔ سنی نے کہا کہ اگرچہ وہ فلمی خاندان سے تعلق رکھتے ہیں، لیکن وہ کبھی بھی کسی کیمپ کا حصہ نہیں رہے، اور وہ “کبھی کیمپ فیملی” نہیں رہے۔خصوصی بات چیت میں سنی دیول نے کہا کہ جب وہ 1990 کی دہائی میں بوبی دیول کو فلموں میں لانچ کرنے کا ارادہ کر رہے تھے تو انہوں نے بہت سے فلم سازوں سے بات کی لیکن کسی وجہ سے کوئی بھی اس کولانچ کرنے کو تیار نہیں تھا۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے کہ جب میں بوبی کو لانچ کر رہا تھا تب بھی تمام ڈائریکٹرز کے پاس گیاتھا، کوئی بھی ہمارے ساتھ ہاتھ ملانے کو تیار نہیں تھا۔ بوبی نے 1995 میں ریلیز ہونے والی فلم ‘برسات’ سے ڈیبیو کیا جس کے ہدایت کار راجکمار سنتوشی تھے۔ اس وقت، راجکمار اور سنی قریبی ساتھی تھے اور گھائل اور دامینی جیسی فلموں میں ایک ساتھ کام کر چکے تھے۔
سنی نے فلم انڈسٹری میں بہت سے لوگوں کی دکھاوے کی فطرت کے بارے میں بات کی اور کہا، “ہر کوئی آتا ہے اور آپ کو گلے لگاتا ہے اور آپ سے اس طرح ملتا ہے جیسے وہ آپ سے بہت پیار کرتا ہے لیکن یہ سب فرضی ہے۔ بہت سے لوگ مجھے پاجی کہتے ہیں، میں کہتا ہوں کہ پلیز مجھے پاجی مت کہو کیونکہ آپ پاجی کا مطلب نہیں سمجھتے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ’بہت سی چیزیں ہیں جو ہوتی رہی ہیں، چلتی رہیں گی کیونکہ وہ زندگی میں اتنے اچھے اداکار ہیں، شاید اسکرین پر نہ ہوں۔
اسی بات چیت میں سنی نے کہا کہ اپنے ابتدائی دنوں میں بھی انہوں نے مختلف فلمسازوں کے ساتھ کام کیا اور کبھی کسی کیمپ کا حصہ نہیں رہے۔ انہوں نے راہل راول، جے پی دتہ جیسے فلم سازوں کے ساتھ کام کیا کیونکہ ان کے کام میں “جذبہ، خلوص اور ایمانداری” ہوتی ہے۔ بدقسمتی سے، آپ کسی کے ساتھ کام کرتے ہیں، اور پھر وہ منہ پھیر کر آگے بڑھ جاتے ہیں۔ یہ اس فلم انڈسٹری کی سچائی ہے۔سنی دیول کی فلم غدر 2 ،11 اگست کو سینما گھروں میں ریلیز ہوگی۔
بھارت ایکسپریس۔