معروف غزل گلوکار پنکج ادھاس طویل علالت کے بعد 26 فروری کو 73 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، جیسا کہ ان کے اہل خانہ نے تصدیق کی ہے۔ان کی بیٹی نایاب ادھاس نے انسٹاگرام پر یہ خبر شیئر کی۔ان کی بیٹی نایاب نے انسٹاگرام پر ایک بیان شیئر کیا جس میں لکھا گیا، “بہت بھاری دل کے ساتھ، ہم آپ کو پدم شری پنکج ادھاس کے 26 فروری 2024 کو طویل علالت کے باعث انتقال کر جانے کی اطلاع دیتے ہوئے افسردہ ہیں۔
View this post on Instagram
پنکج ادھاس کے پی آر نے بتایا کہ گلوکار کی موت 26 فروری کو بریچ کینڈی اسپتال میں صبح 11 بجے کے قریب ہوئی۔ وہ کافی عرصے سے بیمار تھے۔ گزشتہ کئی دنوں سے ان کی طبیعت ٹھیک نہیں تھی۔ گلوکار کے انتقال کی خبر سنتے ہی موسیقی کی دنیا میں سوگ کا سماں ہے۔ پنکج جیسے غزل گلوکار کے انتقال نے مداحوں کو اداس کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا پر ہر کوئی اپنی آنکھوں میں آنسوؤں کے ساتھ گلوکار کو آخری خراج عقیدت پیش کر رہا ہے۔
گجرات میں پیدا ہونے والے پنکج اُدھاس نے اپنے شاندار کیریئر کا آغاز 1980 میں غزل البم ‘آہٹ’ کی ریلیز سے کیا، اس کے بعد 1981 میں ‘مکرار’، 1982 میں ‘ترنم’، 1983 میں ‘محفل’، ‘پنکج ادھاس لائیو ایٹ رائل’ سمیت کئی کامیاب البم ریلیز ہوئیں۔ 1984 میں البرٹ ہال، 1985 میں ‘نیااب’ اور 1986 میں ‘آفرین’ ان کی گلوکاری کا بہترین نمونہ ہے۔ان کی پہچان اس وقت بڑھی جب انہوں نے 1986 میں مہیش بھٹ کی فلم ‘نام’ میں اپنی سریلی آواز دی، جس کا گانا ‘چٹھی آئی ہے’ کافی ہٹ ہو گیا۔پنکج ادھاس نے البمز اور لائیو پرفارمنس کے ذریعے عالمی پہچان کے ساتھ ساتھ متعدد ہندی فلموں کے لیے پلے بیک سنگنگ کے ساتھ انڈسٹری میں اپنی موجودگی کو مزید مستحکم کیا۔سال 2006میں، ان کی خدمات کو پدم شری سے نوازا گیا، جو ہندوستان کا چوتھا سب سے بڑا شہری اعزاز ہے۔
بھارت ایکسپریس۔