ملیالم ہدایت کار رنجیت 'کیرالہ چلچترا اکیڈمی' کےعہدے سے مستعفی، اداکارہ نے لگایاتھا' چھیڑ چھاڑ ' کا الزام
ملیالم سنیما کے مشہور ہدایت کار رنجیت نے اتوار 25 اگست کو کیرالہ حکومت کے زیر انتظام ‘کیرالہ چلچترااکیڈمی’ کے سربراہ کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ رنجیت کا استعفیٰ ایسے وقت میں آیا ہے، جب چند روز قبل بنگالی اداکارہ سریلیکھا مترا نے 2009 میں ان پر بدتمیزی اور چھیڑ چھاڑ کا الزام لگایا تھا۔ اس الزام کے بعد رنجیت پر سوالات اٹھ رہے تھے۔
رنجیت کے استعفیٰ کا وقت ایک اور بڑے اداکار کے استعفیٰ سے میچ کررہا ہے ۔ سینئر ملیالم اداکار صدیق نے بھی ‘ایسوسی ایشن آف ملیالم مووی آرٹسٹس’ کے جنرل سکریٹری کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ صدیق کے ساتھ کام کرنے والی اداکارہ نے الزام لگایا تھا کہ اس نے ان کے ساتھ زیادتی کی ہے۔ اداکارہ نے بتایا کہ وہ اس وقت بہت چھوٹی تھیں۔ ملیالم انڈسٹری میں ہونے والے جنسی جرائم پر ایک رپورٹ سامنے آئی ہے جس کے بعد بڑے انکشافات ہو رہے ہیں۔
بنگالی اداکارہ سریلیکھا مترا نے ملیالم فلم ڈائریکٹر اور ریاستی ملکیت کیرالہ چلچترا اکیڈمی کے صدر رنجیت کے خلاف بدسلوکی کا الزام لگایا ہے، جس نے کیرالہ کی پنارائی وجین حکومت کے لیے ایک نئی مشکل کھڑی کردی ہے۔ دراصل، کیرالہ حکومت جسٹس ہیما کمیٹی کی رپورٹ پر اپنی مبینہ بے عملی کو لے کر اپوزیشن کے حملوں کی زد میں ہے۔ رپورٹ میں ملیالم سنیما انڈسٹری میں خواتین کو ہراساں کرنے اور ان کے استحصال کے واقعات کا انکشاف ہوا، جس کے بعد مجرموں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔ فلم ساز نے مبینہ طور پر مترا کے الزام کو مسترد کر دیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس معاملے میں ‘اصل متاثرہ’ ہیں۔
سی پی آئی، بائیں بازو کے ڈیموکریٹک فرنٹ (ایل ڈی ایف) کا ایک بڑا اتحادی، ان لوگوں میں شامل ہے جو بنگالی اداکارہ سریلیکھا مترا کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جسٹس ہیما کمیٹی کے نتائج سے پیدا ہونے والی ہلچل کے پس منظر میں سریلیکھا مترا نے برسوں پرانا واقعہ یاد کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس