گرین ٹی کے نقصانات
نئی دہلی: جس طرح ایک سکے کے دو رخ ہوتے ہیں اسی طرح کسی بھی چیز کو استعمال کرنے سے اس کے فائدے کے ساتھ ساتھ نقصانات بھی ہوتے ہیں لیکن ہم اس کے فائدے میں اس قدر گم ہو جاتے ہیں کہ اس سے ہونے والے نقصانات کو بھول جاتے ہیں۔ اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ہمیں بعد میں سنگین نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔
مثال کے طور پر گرین ٹی کو ہی لے لیجئے۔ پچھلے کچھ سالوں میں، لوگ اسے ہندوستان میں بڑے پیمانے پر استعمال کر رہے ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کے استعمال سے صحت کے بہت سے فوائد ہیں۔ اس کے استعمال سے اسکن چمکدار ہوتی ہے اور قوت مدافعت بھی مضبوط ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ موٹاپے کو بھی کم کرتا ہے لیکن شاید بہت سے لوگ یہ نہیں جانتے کہ اگر آپ اس کا صحیح استعمال نہیں کریں گے تو فائدے کے بجائے نقصان اٹھانا پڑے گا۔
اگر آپ گرین ٹی پینے کا ارادہ کر رہے ہیں تو ایک بات ذہن میں رکھیں کہ چائے کی پتیوں کو زیادہ دیر تک بھگو کر نہ رکھیں۔ اس کی وجہ سے اس کے غذائی اجزاء ختم ہو جاتے ہیں اور اس سے جو فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں وہ مل نہیں پاتے۔ گرین ٹی بغیر دودھ کے پی جاتی ہے۔ اگر آپ اسے دودھ کے ساتھ پی لیں تو اس سے آپ کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ گرین ٹی کبھی بھی خالی پیٹ نہ لیں۔ اس سے ایسیڈیٹی کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔ دوائی لینے کے بعد گرین ٹی کبھی نہیں پینی چاہیے۔ اس کے ساتھ ساتھ گرین ٹی میں کیفین موجود ہوتی ہے، اس کا زیادہ استعمال بے چینی اور ضرورت سے زیادہ نیند کا باعث بن سکتا ہے۔ ایسی حالت میں اگر آپ اس کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو اس سے پرہیز کریں۔
بھارت ایکسپریس۔