عرب ڈائری-2۔
جدہ: بھارتی اداکارہ کرینہ کپور نے کہا ہے کہ ان کے لیے سب سے بڑے فلم اسٹار عامر خان ہیں۔ ان کے جیسا دوسرا کوئی نہیں۔ عامر خان واحد اداکار اور فلمساز ہیں جنہوں نے ہندی سنیما کو عالمی سطح پر ایک نئی شناخت دی۔ کرینہ کپور نے کہا کہ اس وقت عامر خان سے بڑا فلمی ستارہ کوئی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج بھی وہ عامر خان سے بہت کچھ سیکھتی ہیں۔ کرینہ کپور سعودی عرب کے شہر جدہ میں منعقدہ چوتھے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں سامعین سے بات چیت کے پروگرام سے خطاب کر رہی تھیں۔ انہوں نے جے پی دتہ کی ’ریفیوجی‘ (2000) سے لے کر روہت شیٹی کی ’سنگھم اگین‘ تک کے اپنے پچیس سالہ اداکاری کے سفر کے بارے میں کھل کر باتیں کیں۔ جدہ کے کلچر سکوائر کے بڑے آڈیٹوریم میں عرب، پاکستان، ہندوستان اور دنیا بھر سے ان کے مداحوں کی بڑی تعداد انہیں سننے کے لیے پہنچی تھی۔
کرینہ کپور نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ عرب ممالک میں ان کے لاکھوں مداح ہیں اور وہ ان سب کی شکر گزار ہیں۔ وہ ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے لیے دوسری بار جدہ آئی ہیں وہ ہمیشہ محسوس کرتی ہیں کہ وہ ہندوستانی سنیما کے عظیم اداکار راج کپور کی پوتی ہیں اور ایک عظیم روایت کی وارث ہیں۔ اس لیے وہ ایسا کچھ نہیں کر سکتی جس سے ان کی خاندانی روایت کو نقصان پہنچے۔
عامر خان کی تعریف کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ انہوں نے اب تک جتنے بھی اداکاروں کے ساتھ کام کیا ہے ان میں عامر خان بہترین ساتھی اداکار رہے ہیں۔ عامر خان کے ساتھ ’تھری ایڈیٹس‘، ’لال سنگھ چڈھا‘ اور ’تلاش‘ جیسی فلموں میں ایک ساتھ کام کرنے کی یادیں شیئر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’تلاش‘ ان کے لیے سب سے خاص فلم تھی۔ مجھے عامر خان کی ’گجنی‘ اور ’دل چاہتا ہے‘ جیسی فلمیں پسند ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج کا سینما بہت بدل چکا ہے اور ایک اداکار کو بیک وقت کئی کردار ادا کرنے پڑتے ہیں۔ پہلے کی طرح فنکار کسی ایک کردار سے بندھا نہیں رہ سکتا۔ کبھی رومانوی اور کبھی ایکشن کردار ادا کرنے پڑتے ہیں۔ روہت شیٹی کے ساتھ ’سنگھم اگین‘ جیسی بڑے بجٹ کی ملٹی اسٹارر ایکشن فلموں میں بھی کام کرنا پڑتا ہے تو ہنسل مہتا کے ساتھ ’بکنگھم مرڈر‘ میں اور انوراگ کشیپ کے ساتھ۔ ’اڑتا پنجاب‘ میں بھی۔ انہوں نے کہا کہ روہت شیٹی جیسے کمرشل ڈائریکٹر اہم ہیں لیکن امتیاز علی، ہنسل مہتا، انوراگ کشیپ، گووند نہلانی اور سدھیر مشرا جیسے ہدایت کار بھی کم اہم نہیں ہیں۔ امتیاز علی کی فلم ’جب وی میٹ‘ میں گیت ڈھلوں کا کردار ایک کلٹ بن گیا۔ میرا کوئی بھی انٹرویو اس کے بغیر مکمل نہیں ہوتا۔ یہ فلم میرے لیے سنگ میل ثابت ہوئی۔ جب فلم آئی تو ہر لڑکی نے خود کو گیت ڈھلوں کے کردار میں دیکھا۔ اگر آپ پوچھیں کہ مجھے کون سا کردار سب سے زیادہ پسند ہے تو میں کہوں گی کہ ’جب وی میٹ‘ کے گیت ڈھلوں۔ امتیاز علی نے جس خوبصورتی سے ’امر سنگھ چمکیلا‘ بنایا اس کی مثال نہیں ملتی۔ سدھیر مشرا کی ’چمیلی‘ میں کام کرنے سے مجھے بہت تخلیقی توانائی ملی۔ انوراگ کشیپ کی ’اڑتا پنجاب‘ میں ڈاکٹرنی کا کردار کچھ مختلف تھا۔ یہ دلجیت دوسانجھ کی پہلی ہندی فلم تھی۔ جب میں نے اپنے کیریئر کا آغاز جے پی دتہ کے ’ریفیوجی‘ سے کیا تو میری عمر صرف بیس سال تھی۔ تب کون جانتا تھا کہ ہم ان پچیس سالوں میں آہستہ آہستہ اتنا کچھ کر لیں گے۔ میں گووند نہلانی کی ’دیو‘ کو بھی یاد کرنا چاہوں گی جو بالکل مختلف تھی۔ میں کرن جوہر کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے مجھے ’کبھی خوشی کبھی غم‘ میں امیتابھ بچن، شاہ رخ خان اور ہریتھک روشن جیسے بڑے اداکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع دیا۔ وہ خداداد صلاحیتوں کے حامل ہے۔ اسی طرح وشال بھردواج کی ’اومکار‘ میں کام کرنا ایک مختلف تخلیقی تجربہ تھا۔
کرینہ کپور نے کہا کہ انہوں نے اپنی بڑی بہن کرشمہ کپور سے بہت کچھ سیکھا ہے اور آج بھی سیکھ رہی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ سری دیوی، کاجول اور مادھوری دکشت کی فلموں سے بہت متاثر ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی ساس شرمیلا ٹیگور ایک بہترین اداکارہ ہیں جن سے انہیں بہت زیادہ ترغیب ملتی ہے۔ ان کے مقابلے میں وہ ابھی تک کچھ نہیں کر پائی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان کئی مماثلتیں ہیں لیکن ایک مماثلت سب سے اہم ہے اور وہ ہے خاندان کو اہمیت دینا۔ زندگی کی سب سے طاقتور اور مقدس چیز خاندان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ ماں بننے پر سب سے زیادہ خوش ہیں۔ ماں بننا عورت کے لیے سب سے بڑی خوشی ہے۔ بیبو نام انہیں ان کے والدین (ببیتا اور رندھیر کپور) نے بہت پیار سے دیا تھا۔ مجھے اچھا لگتا ہے جب کوئی مجھے اس نام سے پکارتا ہے۔ خاندان میرے لیے سب کچھ ہے۔ میں پہلے اپنے دو بچوں کی ماں ہوں اور بعد میں اداکارہ ہوں۔ ایک ساتھ ماں اور اداکارہ دونوں بننا کافی دلچسپ ہے۔
انہوں نے اپنے شوہر سیف علی خان کے بارے میں کہا کہ سیف انہیں بہت سپورٹ کرتے ہیں۔ وقتاً فوقتاً مشورے بھی دیتے ہیں۔ میں خوش قسمت ہوں کہ سیف علی خان میرے پاس ہیں۔ ہم بہت بحث کرتے ہیں اور بعض اوقات اختلاف بھی کرتے ہیں۔ بعض اوقات ہمیں اختلاف رائے سے لطف اندوز ہونا چاہیے۔ مجھے بہت اچھا لگے گا اگر سیف علی خان کے ساتھ کسی فلم میں کام کرنے کو ملے۔
بھارت ایکسپریس۔