انڈین فلم فیسٹیول آف میلبورن پر چھائے ہندی سنیما کے بڑے نام
ممبئی: انڈین فلم فیسٹیول آف میلبورن (IFFM) کے 15ویں ایڈیشن کا آغاز فلمساز امتیاز علی، کبیر خان، اونیر اور ریما داس کی انتھولوجی ‘مائی میلبورن’ سے ہوا۔ اس میں کارتک آرین، راجکمار ہیرانی، کرن جوہر اور ملائکہ اروڑہ جیسے نام شامل ہیں۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ’مائی میلبورن‘ نسل، جنس، جنسیت اور معذوری جیسے موضوعات کو اجاگر کرتا ہے۔
امتیاز نے کہا کہ اس فلم نے مجھے بہت کچھ سکھایا۔ ایسا لگا جیسے میں اسکول واپس جا رہا ہوں اور ہر روز کچھ نیا سیکھ رہا ہوں۔ اس پروجیکٹ پر سب کے ساتھ کام کرنا اور تعاون کرنا ایک بہت بڑا اعزاز تھا۔
کبیر خان نے کہا کہ میں ہندی فلم انڈسٹری کی جانب سے آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ ہمیں اس فلم میں باصلاحیت اداکاروں اور عملے کے ارکان کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔ یہ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا اور مجھے اس فلم کے سیٹ پر بہت کچھ سیکھنے کو ملا۔ انہوں کہا، ’’ہم میلبورن میں رہنے والے لوگوں کی کہانیوں سے متاثر ہوئے اور میرے لیے ستارا سے ملنا اور سیلولائڈ پر اس کی کہانی سنانا اعزاز کی بات تھی۔‘‘
فیسٹیول کے ڈائریکٹر میتو بھومک لانگے، فلم سازوں اور وکٹورین کے دیگر نمائندوں کے ساتھ، میلے کا افتتاح کیا۔ تقریب کا آغاز ہندوستانیوں کے روایتی انداز میں دیپ جلا کر کیا گیا۔
افتتاحی فلم کے بارے میں بات کرتے ہوئے، لانگے نے کہا، ’’اس سال کی اوپننگ نائٹ فلم ’مائی میلبورن‘ ہندوستانی فلم فیسٹیول کے تنوع، جامعیت اور حدود سے باہر کہانی کہنے کے جوہر کو پوری طرح سے پیش کرتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ اس وقت مواد بنانے کے لیے کوئی بڑی پابندیاں نہیں ہیں، جس کی وجہ سے ہمیں 5 زبانوں میں فلمیں بنانے کا موقع ملا۔ یہ سب بہت اہم کہانیاں ہیں جنہیں ہمارے ہدایت کاروں نے احتیاط سے منتخب کیا ہے۔
لانگے نے مزید کہا کہ یہ ایک اعزاز کی بات ہے کہ امتیاز علی، کبیر خان، ریما داس اور اونیر جیسے فلمسازوں نے میلبورن کی متحرک ثقافت کو اجاگر کرنے والے اس منفرد پروجیکٹ میں تعاون کیا۔
انتھولوجی مختصر فلموں کا مجموعہ ہے۔ ان میں سے ہر چھوٹی فلم اپنے آپ میں مکمل ہے۔ جس میں کرداروں کا ایک دوسرے سے تعلق نہیں، پھر بھی وہ ایک ہی تھیم یا مصنف کے ذریعے بندھے ہوئے نظر آتے ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔