Bharat Express

Entertainment News: رشمی دیسائی کو مہنگی پڑی آرتی سنگھ کی سنگیت سرمنی، اپنے لباس کی وجہ سے بری طرح ٹرول ہوئی اداکارہ!

اداکارہ رشمی دیسائی پارٹی میں گلابی رنگ کے لہنگے میں پہنچی تھیں۔ اب اداکارہ کو ان کے روپ کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بری طرح سے ٹرول کیا جا رہا ہے۔

اداکارہ رشمی دیسائی

Rashami Desai Trolled: ان دنوں مشہور ٹی وی اداکارہ اور کرشنا ابھیشیک کی بہن آرتی سنگھ کافی سرخیوں میں ہیں۔ جی ہاں، آخرکار وہ جلد ہی بزنس مین دیپک چوہان کے ساتھ 25 اپریل کو شادی کے بندھن میں بندھنے والی ہیں۔ ان کی شادی کی رسومات بھی شروع ہو گئی ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ 23 ​​اپریل کو آرتی سنگھ کا دن میں مہندی کا فنکشن تھا اور 23 کی رات کو سنگیت کی تقریب تھی۔

اس دوران آرتی سنگھ کو مختلف روپ میں دیکھا گیا، اداکارہ اپنے دونوں لباس میں بہت خوبصورت لگ رہی تھیں۔ اس پارٹی میں ٹیلی ویژن کے کئی بڑے ستاروں نے شرکت کی۔ ان میں سے ایک اداکارہ رشمی دیسائی تھیں۔ اداکارہ اس پارٹی میں گلابی رنگ کے لہنگے میں پہنچی تھیں۔ اب رشمی دیسائی کو ان کے روپ کی وجہ سے سوشل میڈیا پر بری طرح سے ٹرول کیا جا رہا ہے۔ آئیے جانتے ہیں پورا معاملہ کیا ہے۔

رشمی دیسائی اپنے لباس کی وجہ سے ہوئیں ٹرول

آپ کو بتا دیں کہ کل جب رشمی دیسائی اپنی دوست آرتی سنگھ کی سنگیت تقریب میں پہنچی تو وہ کافی پرجوش تھیں۔ لیکن ان کے مداح انہیں دیکھ کر کافی مایوس ہوئے۔ دراصل، رشمی دیسائی اس تقریب میں بہت بھاری لہنگا پہن کر پہنچی تھیں، جسے وہ سنبھال بھی نہیں پا رہی تھیں۔ یا یوں سمجھ لیں کہ اداکارہ اسے پہن کر چلنے کے قابل بھی نہیں تھیں۔ بے شک رشمی اس روپ میں خوبصورت لگ رہی تھیں لیکن یہ ان کے لیے موزوں نہیں تھا۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اداکارہ اس لباس سے کس طرح پریشان دکھائی دے رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سوشل میڈیا صارفین ان کے بلاؤز کو لے کر انہیں ٹرول اور تبصرے بھی کر رہے ہیں۔

صارفین نے کیا یہ تبصرہ

ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ‘یقیناً آپ کا وزن زیادہ ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن آپ کو اپنے جسم کے مطابق لباس پہننا چاہیے’۔ ایک اور صارف نے لکھا – ‘آپ ایسے غیر آرام دہ کپڑے کیسے پہن سکتی ہیں جو ٹھیک سے بند بھی نہیں ہوتے؟’ ایک صارف نے لکھا- ‘آپ ایسا لباس کیوں پہنتی ہیں جسے آپ سنبھال نہیں سکتیں؟’ ایک صارف نے لکھا- ‘ایسا لگ رہا ہے جیسے بلاؤز پھٹنے ہی والا ہے’۔

بھارت ایکسپریس۔