Bharat Express

Mohd Sameer




Bharat Express News Network


نائب وزیر اعلی اور جننائک جنتا پارٹی دشینت چوٹالہ نے یاترا کے منتظمین - یعنی وشو ہندو پریشد – پر الزام لگایا اور کہا کہ انہوں نے انتظامیہ کو بھیڑ کا صحیح اندازہ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر منتظمین حکام کو یاترا کے بارے میں صحیح جانکاری دیتے تو تشدد کو ٹالا جا سکتا تھا۔

پیر کو 37 سالہ ہوم گارڈ نیرج نے اپنے گھر والوں کو اطلاع دی تھی کہ وہ علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کے درمیان نوح جا رہا ہے۔ شام کو گھر والوں کو اطلاع ملی کہ اس کی موت ہو گئی ہے۔

بی جے پی اور جے جے پی حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے سرجے والا نے کہا کہ یہ تشدد ریاستی حکومت کی سازش کا حصہ ہے۔ انہوں نے سوال اٹھاتے ہوئے کہا، 'انٹیلی جنس ان پٹ کھٹر حکومت کے پاس تھا، کھٹر حکومت نے کارروائی کیوں نہیں کی؟ ک

ریاست کے وزیر داخلہ انل وج نے بھی ہریانہ میں تشدد پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوح میں صورتحال قابو میں ہے۔ وزیر داخلہ وج نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ نوح میں حالات قابو میں ہیں۔

نائب وزیر اعلیٰ دشینت چوٹالہ نے کہا کہ یاترا کے منتظمین نے ضلع انتظامیہ کو یاترا کے بارے میں مکمل معلومات نہیں دی تھیں، کہیں نہ کہیں اس کی کمی کی وجہ سے یہ حادثہ ہوا ہے۔ میں تمام لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کروں گا۔

نتن چندرکانت دیسائی داپولی میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ ایک مشہور ہندوستانی آرٹ ڈائریکٹر اور ہندوستانی سنیما کے پروڈکشن ڈیزائنر تھے۔وہ فلم اور ٹیلی ویژن پروڈیوسر تھے۔اس کے ساتھ انہوں نے سب سے زیادہ مراٹھی اور ہندی فلموں میں کام کیا ہے۔

سابق صدر کو 3 اگست کو وفاقی ضلعی عدالت میں پیش ہونے کے لیے طلب کیا گیا ہے۔ فرد جرم میں چھ نامعلوم شریک سازش کار بھی شامل تھے، جن میں سے ایک روڈی گیولانی کے بارے میں خیال کیا جاتا ہےکہ، وہ ٹرمپ کی قانونی ٹیم میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

شاردل ٹھاکر نے 6.3 اوور میں 37 رنز دے کر چار وکٹیں حاصل کیں۔ جے دیو انادکٹ نے ایک اور کلدیپ یادو نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے باوجود ایشیا کپ اور ورلڈ کپ سے پہلے بہت سے سوالات لا جواب ہیں۔

پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے تمام فریقین سے تحریری دلائل اور کیس کی سہولت کی تالیف کے لیے 27 جولائی تک کا وقت دیا تھا۔ سماعت کے بارے میں بنچ نے کہا ہے کہ اس معاملے کی سماعت پیر اور جمعہ کے علاوہ روزانہ کی بنیاد پر کی جائے گی۔

سابق سکریٹری نے کہا کہ بیوروکریسی پر وزیر اعلیٰ کا کنٹرول ہونا چاہیے، ورنہ ترقیاتی کاموں کو نافذ کرنے میں دشواری ہوگی، لیکن دہلی میں اروند کیجریوال کے پاس یہ اختیار کبھی نہیں تھا۔