Bharat Express




Bharat Express News Network


لداخ  میں محکمہ اینمل /شیپ ہسبنڈری کے سکریٹری رویندر کمار نے آج لیہہ میں محکمہ حیوانات کے مختلف فارموں کا دورہ کیا تاکہ کیپیکس/خصوصی ترقیاتی پیکیج کے تحت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی پیش رفت کا جائزہ لیا جا سکے۔

جیسے ہی وزیر اعظم مودی کا قافلہ بی جے پی ہیڈ کوارٹر پہنچا تو پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے ان کا استقبال کیا گیا۔ بی جے پی صدر جے پی نڈا نے سب سے پہلے وزیر اعظم مودی کو پھولوں کا گلدستہ  پیش کیا ۔ اس موقع پر بی جے پی کے کارکنوں کی اچھی تعداد بھی نظرآئی۔

مرکزی زیر انتظام علاقہ لداخ کے لیفٹیننٹ گورنر بریگیڈیئر۔ ڈاکٹر بی ڈی مشرا (ریٹائرڈ) نے لداخ میں آیوشمان بھاوا مہم کے ریاستی سطح کے لانچ ایونٹ کی صدارت کی۔اس مہم کا آغاز ہندوستان کی صدر دروپدی مرمو نے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کیا تھا۔

اہلکار نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے پیر (11 ستمبر) کی شام پترادا علاقے کے جنگلاتی علاقے میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی بھی شروع کی تھی اور دو لوگوں کی مشکوک سرگرمیوں کو دیکھتے ہوئے کچھ لوگوں پر فائرنگ بھی کی تھی۔

نیوم کا اولین مقصد مستقبل کی سرزمین، جہاں عظیم ترین ذہنوں اور بہترین صلاحیتوں کو بااختیار بنایا گیا ہے کہ وہ علمی خیالات کو مجسم کر سکیں اور تخیل سے متاثر دنیا میں حدود سے تجاوز کریں۔

محکمہ داخلہ، جموں و کشمیر نے سرحدی بٹالین کی 270 پوسٹیں اور خواتین بٹالینوں کی 162 پوسٹیں یونین ٹریٹری لداخ کو منتقل کیں ہیں۔وزارت داخلہ نے سابقہ جموں و کشمیر ریاست کے سرحدی اضلاع کے لیے دو بارڈر بٹالین اور دو خواتین بٹالین کی منظوری دی تھی۔

عشائیہ میں شرکت کرنے والے ہندوستانی اور غیر ملکی لیڈران یہاں تصاویر میں دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس خصوصی ڈنر کا اہتمام دہلی کے 'بھارت منڈپم' میں صدر دروپدی مرمو نے کیا تھا۔

بھارت ایکسپریس کے چیئرمین اور سی ایم ڈی اوپیندر رائے جی 20 سمٹ کے دوران انٹرنیشنل میڈیا سینٹر پہنچے۔ یہاں انہوں نے جی 20 سمٹ پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور بتایا کہ یہ ہندوستان کے نقطہ نظر سے کیسا تھا۔

بھارت ایکسپریس کے چیئرمین نے کہا کہ جس طرح سے افریقہ میں چین کا اثر و رسوخ تیزی سے بڑھ رہا تھا، وزیر اعظم مودی کی قیادت میں ہندوستان نے جی20 کے ذریعے اس کا مقابلہ کیا ہے۔

جی20کو خواتین، بچوں اور نوعمروں کی صحت اور فلاح و بہبود کو اپنے ایجنڈے میں مستقل بنیاد بنا کر ترجیح دینی چاہیے۔ اس کے لیے وقف، بہتر اور پائیدار مالی اعانت کے ساتھ ساتھ مزید عالمی ہم آہنگی اور یکجہتی کی ضرورت ہے تاکہ کوئی خاتون، بچہ، نوعمر یا ملک پیچھے نہ رہ جائے۔