Bharat Express




Bharat Express News Network


یو ایس ڈی اے کا کوچرن فیلوشپ پروگرام خواتین سے وابستہ زرعی کاروباری اداروں کو بااختیاراور مقامی معیشتوں کو مضبوط بنانے پر مرکوزہے۔

ہائی کورٹ میں دفاعی وکلاء سی کے شرما، مجاہد احمد، منیش کمارپانڈے اور نتن تیواری نے ملزمین کی ڈیفالٹ ضمانت پر رہائی کی عرضداشت داخل کی ہے اور دوران سماعت انہوں نے عدالت کو بتایاکہ کہ تفتیشی ایجنسی نے ملزمین کے خلاف متعینہ مدت میں چارج شیٹ داخل نہیں کی اس کے باوجود خصوصی سیشن عدالت نے تفتیشی ایجنسی کو مزید وقت دے دیا تاکہ وہ چارج شیٹ داخل کرسکے جو غیر قانونی ہے۔

اجتماع کے مقاصد پر بات کرتے ہوئے، سید سعادت اللہ حسینی صاحب نے کہا کہ یہ اجتماع تحریکی تجربات کے تبادلے، اعلیٰ مقاصد کے لیے جذبہ قربانی، نظم و ضبط، ذہنی و فکری  ہم آہنگی کے حصول اور اجتماعی اخلاقی قوت کے اضافے کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ دنیا بھر میں اسلام اور اس کی تعلیمات پر جاری عوامی مباحث ہمیں بڑے پیمانے پر شہادت حق کے سنہری مواقع فراہم کرتے ہیں۔

انڈین ریلوے نے اسٹیل اور کان کنی کی صنعتوں کے لیے 20 ڈیزل انجن افریقہ کو ایکسپورٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پہلے آرڈر کی قیمت 50 کروڑ روپے ہے۔ ان انجنوں کی لائف کا دورانیہ 15 سے 20 سال متوقع ہے اور افریقی ممالک کی ضروریات کے مطابق ان میں قدرے ترمیم کی جائے گی۔ یہ آرڈر ریل انڈیا ٹیکنیکل اینڈ اکنامک سروسز (RITES) نے حاصل کیا ہے۔

اپ گریڈ شدہ ’سپر سکھوئی‘ جیٹ میں موجودہ ماڈلز سے 1.5 سے 1.7 گنا زیادہ رینج کے ساتھ جدید ریڈار سسٹم، بھارت الیکٹرانکس لمیٹڈ (BEL) اور جدید ترین مشن کمپیوٹرز کے تیار کردہ انفراریڈ سرچ اینڈ ٹریک (IRST) سینسر شامل ہوں گے۔

اس تقریر سے پہلے 12 دنوں میں مودی نے قبائلی چیلنجوں پر 50 سے زیادہ کتابیں پڑھی تھیں، تاکہ وہ ان مسائل کو گہرائی سے سمجھ سکیں۔ اسی طرح سال 1985 میں نریندر مودی نے زبردست تقریر کی تھی۔

جمعرات کو وزیر اعظم نریندر مودی مہاراشٹر کے پنویل پہنچے جہاں اسکون کے لوگوں نے ان کا خصوصی استقبال کیا۔ استقبالیہ تقریب کے دوران رضاکار ”ہرے رام، ہرے کرشنا“ کے بھجن گا رہے تھے اور پی ایم مودی نے بھی جھانجھ بجا کر اس عقیدت کے ماحول میں حصہ لیا۔

آرٹیکل 370 کی منسوخی کے ساتھ، جموں و کشمیر میں درج فہرست قبائل کی برادریوں نے اب تعلیم اور روزگار کے مواقع تک رسائی کو بڑھا دیا ہے،ایک روشن مستقبل کےلئے دروازے کھلے ہیں اور خطے میں قبائلی گروپوں کے لیے شمولیت کو فروغ دیا ہے۔

سنہ 2014 سے قبل ہندوستان کی قبائلی برادریوں کو ایک شدید جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا، ان کی جدوجہد اور کوششوں کو بڑی حد تک ملک کے لئے نظر انداز کیا گیاتھا۔ کئی دہائیوں تک وہ حاشیہ پر رہے ، انہیں نظرانداز کیاگیا اور صحت مند، باوقار زندگی گزارنے کے لیے درکار سہارے کے بغیر انہیں چھوڑ دیا جاتا تھا۔

’میک ان انڈیا‘ پہل کو آگے بڑھاتے ہوئے، صنعت نے 4,54,054 یونٹس کی برآمد ریکارڈ کی جو کہ 22.4 فیصد کی نمو کو ظاہر کرتی ہے جب کہ گزشتہ سال اسی مدت کے دوران 3,71,030 یونٹس کی برآمد کی گئی تھی۔