Bharat Express

Ajit Rai




Bharat Express News Network


نصیرالدین شاہ نے کہا کہ یہ ہندوستان کی پہلی فلم ہے جو کراؤڈ فنڈنگ ​​سے بنائی گئی ہے۔ اس وقت گجرات کے پانچ لاکھ کسانوں نے دو دو روپے دے کر دس لاکھ روپے جمع کرائے تھے۔

دنیا کا سب سے بڑا فلمی میلہ 77 واں کانز فلم فیسٹیول منگل 14 مئی کی شام کوئنٹن ڈوپو کی فرانسیسی فلم 'دی سیکنڈ ایکٹ' کی نمائش کے ساتھ شروع ہوا۔

راہل بھٹ نے کہا کہ 'کینیڈی' میں کام کرنے کے لیے انہوں نے 9 ماہ تک دن رات محنت کی تھی۔ ایک سین میں اسے ایک سیب کو اس طرح چھیلنا ہے کہ ایک چھلکا بھی نہ ٹوٹے اور نہ گرے۔ اس کے لیے اس نے تقریباً پانچ سو بار چھری سے سیب چھیلنے کی مشق کی۔ اسی طرح ایک سین میں اس نے کئی ماہ تک آنکھوں پر پٹی باندھ کر بندوق کھولنے اور بند کرنے کی مشق کی۔

فلم کے ہدایت کار ترسیم سنگھ نے میڈیا سے درخواست کی ہے کہ وہ اس واقعے کو 'آئنر کلنگ ' نہ لکھیں۔بولا جائے ،آئنر کلنگ کی اصطلاح سے یہ وہم پیدا ہوتا ہے کہ جوڑے کا قتل جائز تھا

کرن راؤ کی یہ فلم بلاشبہ ایک خوش کن اختتام ہے لیکن یہ ہندوستانی معاشرے میں خواتین کی قابل رحم حالت پر مسلسل تبصرہ کرتی ہے۔ فلم کی تیاری کامیڈی انداز میں ہے لیکن اسے حقیقت پسندانہ انداز میں فلمایا گیا ہے۔

96 ویں آسکر ایوارڈز میں اس بار ضرار کہان کی فلم 'ان فلیمز' بہترین بین الاقوامی فلم کی کیٹیگری میں پاکستان کی جانب سے آفیشل انٹری ہے۔ اس سال، فلم کا ورلڈ پریمیئر 76ویں کانز فلم فیسٹیول میں ڈائریکٹرز فورٹ نائٹ میں ہوا۔ بعد میں اس فلم کو ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بہت شہرت ملی۔

بعد میں انکشاف ہوا کہ اولفا حمرانی کی دو بڑی بیٹیاں رحمہ اور غفران 'لو جہاد' کا شکار ہو چکی ہیں اور شام اور لیبیا میں دولت اسلامیہ کے لیے لڑنے گئی تھیں۔ کچھ دنوں کے بعد مسلم لڑکیوں پر حجاب اور برقعہ پہننے کا دباؤ بڑھ گیا۔ ایک دن شہر کے چوراہے پر کچھ جہادی لڑکے رحمہ اور غفران پر حجاب پھینکتے ہیں اور یہیں سے بنیاد پرستی کی بنیاد پڑتی ہے۔

ہندوستانی سنیما میں آرہی تبدیلی سے متعلق عالیہ بھٹ نے کہا کہ ہر دور میں ہمارے سنیما میں فخر کرنے کے لئے بہت کچھ رہا ہے۔ آج ہمیں اپنے سنیما کی نئی پہچان دینے کی ضرورت ہے۔ اب ہمیں اسے صرف بالی ووڈ کہنے کی جگہ ہندوستانی سنیما کہنا چاہئے، جس میں 27 زبانوں کا سنیما شامل ہے۔

اکثرتنازعہ میں رہنے پرانہوں نے کہا کہ وہ ’ٹرول فیورٹ‘ ہیں۔ انہیں اکثروبیشتر بغیر بات کے ٹرول کیا جاتا ہے کیونکہ ان کا ایک نام ہے اور ٹرولرس بے نامی لوگ ہیں۔ میں اس کا بھی مزہد لیتا ہوں۔

کٹرینہ کیف نے کہا کہ شائقین کی محبت ان کے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔ شائقین نے اسے ڈھالا، تخلیق کیا اور اچھا کام کرنا سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماڈلنگ سے فلموں میں آئیں۔ اس وقت مدھو سپرے میری رول ماڈل تھیں، میری آئیڈیل تھی۔انہوں نے کہا کہ جب لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں یا حوصلہ شکنی کرتے ہیں تو مجھے بھی دکھ ہوتا ہے