Bharat Express

Ajit Rai




Bharat Express News Network


96 ویں آسکر ایوارڈز میں اس بار ضرار کہان کی فلم 'ان فلیمز' بہترین بین الاقوامی فلم کی کیٹیگری میں پاکستان کی جانب سے آفیشل انٹری ہے۔ اس سال، فلم کا ورلڈ پریمیئر 76ویں کانز فلم فیسٹیول میں ڈائریکٹرز فورٹ نائٹ میں ہوا۔ بعد میں اس فلم کو ٹورنٹو انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں بہت شہرت ملی۔

بعد میں انکشاف ہوا کہ اولفا حمرانی کی دو بڑی بیٹیاں رحمہ اور غفران 'لو جہاد' کا شکار ہو چکی ہیں اور شام اور لیبیا میں دولت اسلامیہ کے لیے لڑنے گئی تھیں۔ کچھ دنوں کے بعد مسلم لڑکیوں پر حجاب اور برقعہ پہننے کا دباؤ بڑھ گیا۔ ایک دن شہر کے چوراہے پر کچھ جہادی لڑکے رحمہ اور غفران پر حجاب پھینکتے ہیں اور یہیں سے بنیاد پرستی کی بنیاد پڑتی ہے۔

ہندوستانی سنیما میں آرہی تبدیلی سے متعلق عالیہ بھٹ نے کہا کہ ہر دور میں ہمارے سنیما میں فخر کرنے کے لئے بہت کچھ رہا ہے۔ آج ہمیں اپنے سنیما کی نئی پہچان دینے کی ضرورت ہے۔ اب ہمیں اسے صرف بالی ووڈ کہنے کی جگہ ہندوستانی سنیما کہنا چاہئے، جس میں 27 زبانوں کا سنیما شامل ہے۔

اکثرتنازعہ میں رہنے پرانہوں نے کہا کہ وہ ’ٹرول فیورٹ‘ ہیں۔ انہیں اکثروبیشتر بغیر بات کے ٹرول کیا جاتا ہے کیونکہ ان کا ایک نام ہے اور ٹرولرس بے نامی لوگ ہیں۔ میں اس کا بھی مزہد لیتا ہوں۔

کٹرینہ کیف نے کہا کہ شائقین کی محبت ان کے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔ شائقین نے اسے ڈھالا، تخلیق کیا اور اچھا کام کرنا سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماڈلنگ سے فلموں میں آئیں۔ اس وقت مدھو سپرے میری رول ماڈل تھیں، میری آئیڈیل تھی۔انہوں نے کہا کہ جب لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں یا حوصلہ شکنی کرتے ہیں تو مجھے بھی دکھ ہوتا ہے

رنویر سنگھ نے کہا کہ انہیں بہت نام اور شہرت ملی لیکن کبیر خان کی فلم '83' میں کپل دیو کا کردار ادا کر کے ملنے والی خوشی انہیں آج بھی یاد ہے۔ اس ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول کے پہلے سال میں یہ فلم فیسٹیول کی اختتامی فلم تھی اور میں اس خوشی کو کبھی نہیں بھول سکتا جو میں نے کپل دیو کے ساتھ ریڈ کارپٹ پر چلتے ہوئے محسوس کی تھی۔

”اوہ مائے گاڈ-2‘‘ کا پورا ماحول ہمارے گاوں قصبوں کا ہے۔ اجینی نگری تو صرف علامت ہے۔ سنسربورڈ کے کل 24 کٹ اور ہٹ دھرمی کے باوجود فلم پر اس کا کوئی اثر نظر نہیں آتا اور فلم خود بولتی ہے۔

جوری نے76 ویں کانز فلم فیسٹویل میں بیسٹ فیچر فلم کا ' پام ڈی اور'ایوارڈ فرانس کی خاتون فلم ساز جسٹس ٹریئٹ کی فلم 'ایناٹومی آف اے فال'کو دیا ہے۔ یہ ایوارڈ ان کو مشہور اداکارہ جین فونڈا نے دیا۔ یہ ایک مرڈر مسٹری ڈرامہ ہے جس کا واحد چشم دید گواہ متوفی کا دس سال کا نابینا بیٹا ہے۔

کنو بہل کی اگلی فلم 'ڈسپیچ' ایک عمر رسیدہ کرائم رپورٹر کی کہانی ہے جو جدید ڈیجیٹل دور میں جہاں ٹیکنالوجی روز بروز بدل رہی ہے، خود کو مسلسل غیر متعلقہ محسوس کرتا ہے۔ اس میں منوج باجپئی نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

ہندوستانی سینما کے لیے اس سے بہتر کوئی اور واقعہ نہیں ہو سکتا کہ انوراگ کشیپ کی فلم 'کینیڈی'، 1994 کے بعد، 29 سالوں میں پہلی فلم ہے جو کانز فلم فیسٹیول کے آفیشل سلیکشن کے مڈنائٹ اسکریننگ سیکشن میں گرینڈ تھیٹر لومیئر میں نمائش کے لیے پیش کی جائے گی۔  اس سے قبل 1994 میں شاجی این کرون کی ملیالم فلم 'سواہم' کو مقابلے کے سیکشن میں گرینڈ تھیٹر لومیر میں دکھایا گیا تھا۔ یہی نہیں، انہیں اور ان کی ٹیم کو گاجے باجے کے ساتھ سرکاری ریڈ کارپٹ دیا گیا