جدہ (سعودی عرب) میں منعقد ہونے والے تیسرے ریڈ سی انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں شائقین سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی اداکارہ کٹرینہ کیف نے کہا ہے کہ سینما میں ہٹ ہونے کا کوئی پہلے سے طے شدہ فارمولہ نہیں ہے۔ یہاں ہم کسی بھی ‘ایکس فیکٹر’ کی توقع نہیں کر سکتے جو آپ کو ہمیشہ کامیابی دلائے گا۔ آپ پہلے سے فیصلہ نہیں کر سکتے کہ یہ کردار ہٹ ہو گا یا یہ اسکرپٹ کام کرے گی۔ ہم اکثر اپنی سوچ کی بنیاد پر کردار اور اسکرپٹ کا انتخاب کرتے ہیں۔ لیکن ڈائریکٹر فلم بناتا ہے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ یش چوپڑا، کبیر خان، روہت شیٹی، سری رام راگھون جیسے ذہین ہدایت کار وں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا ہے۔ مجھے اچھے لوگوں کا بہت تعاون ملا ہے۔ جب یش چوپڑا جی نے مجھے شاہ رخ خان کے ساتھ ‘جب تک ہے جان’ میں کاسٹ کیا تو میری خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔ بدقسمتی سے یہ ان کی آخری فلم تھی۔شاہ رخ خان نے ہمیشہ میرا ساتھ دیا۔
کٹرینہ کیف نے کہا کہ شائقین کی محبت ان کے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔ شائقین نے اسے ڈھالا، تخلیق کیا اور اچھا کام کرنا سکھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ماڈلنگ سے فلموں میں آئیں۔ اس وقت مدھو سپرے میری رول ماڈل تھیں، میری آئیڈیل تھی۔انہوں نے کہا کہ جب لوگ مجھ پر تنقید کرتے ہیں یا حوصلہ شکنی کرتے ہیں تو مجھے بھی دکھ ہوتا ہے کیونکہ میں بھی ایک انسان ہوں لیکن میں ان کی باتوں کو نظر انداز کر کے دوہرا فرض ادا کرتی ہوں۔میں کام میں لگ جاتی ہوں۔ جوش و خروش کے ساتھ اور ڈبل محنت کرتی ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب جنوبی ہند کے ایک ڈانس ڈائریکٹر نے مجھے مسترد کر دیا تھا اور سیٹ پر مجھ سے کہا تھا کہ میں ڈانس نہیں کر سکتی۔ بعد میں سب نے دیکھا کہ میرا آئٹم ڈانس بھی بڑا ہٹ ہوا۔ میری پہلی ہی فلم ‘بوم’ (2003) بری طرح سے فلاپ ہوئی تھی لیکن آج میرے پاس درجنوں سپرہٹ فلمیں ہیں۔
اپنی آنے والی فلم ‘میری کرسمس’ کے ہدایت کار شری رام راگھون کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وہ ایک جینئس ہیں۔ ان کے ساتھ کام کرنا میرا بہت بڑا خواب تھا۔ میرے ساتھ ساؤتھ انڈین سپر اسٹار وجے سیتھوپتی ہیں جو ہمارے وقت کے بڑے اداکار ہیں۔’میری کرسمس ایک تھرلر فلم ہے جو ہندی کے ساتھ ساتھ تامل میں بھی بنائی گئی ہے اور اگر سب کچھ ٹھیک رہا تو یہ فلم اگلے سال 12 جنوری 2024 کو ریلیز کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس فلم کی شوٹنگ کے دوران انہیں احساس ہوا کہ ہر زبان کے اپنے جذبات ہوتے ہیں۔ جب زبان بدلتی ہے تو جذبات بھی بدل جاتے ہیں۔ اپنی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ‘ٹائیگر 3’ کے ایکشن سین کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اس کے لیے انہیں دنیا بھر کے ماہرین سے دو ماہ تک سخت ٹریننگ لینی پڑی۔ باتھ روم میں تولیے کے ایکشن سین پر انہوں نے کہا کہ شروع میں ایسا کرنا بہت مشکل تھا لیکن آہستہ آہستہ انہیں پریکٹس مل گئی۔