Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


معلومات کے مطابق، ڈیوٹی ٹائم کی حد کی وجہ سے 16 نومبر کو فلائٹ نہیں اڑائی گئی۔ 17 نومبر کو جب طیارے نے اڑان بھری تو اس میں تکنیکی خرابی پیدا ہوگئی، جس کی وجہ سے ہنگامی لینڈنگ ہوئی۔ طیارے کی مرمت نہیں ہو سکی جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے۔

دونوں رہنماوں کے مابین ہوئی اس ملاقات میں دو اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔مشرقی لداخ کے دو متنازعہ علاقوں ڈیپسانگ اور ڈیم چوک میں  فوجی انخلا کے عمل کی تکمیل کے بعد یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان پہلی اعلیٰ سطحی ملاقات تھی۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے کہا، 'حکومت آہستہ آہستہ ان جگہوں کے نام تبدیل کرے گی جن کا تاریخ میں کوئی ذکر نہیں ہے اور نہ ہی وہ الفاظ ڈکشنری میں ہیں۔ کئی مقامات ایسے ہیں جن کا نام ان کی تاریخی اہمیت کے مطابق نہیں رکھا گیا ہے۔ ہماری حکومت آہستہ آہستہ ان ناموں کو تبدیل کرے گی۔

روس کی فوج نے کہا ہے کہ یوکرین نے امریکی دور مار میزائلوں سے سرحدی خطے بریانسک میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا ہے، امریکی حکام کی جانب ہتھیاروں کے استعمال کی اجازت ملنے کے بعد یہ پہلا حملہ ہے۔روسی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’دشمن نے صبح 3 بجکر 25 منٹ پر بریانسک میں ایک تنصیب کو 6 بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔

وزیراعظم نریندر مودی نے جولائی 2024 میں روس کا دورہ کیا تھا اور اسی دورے کے دوران روسی صدر کے ساتھ جب ملاقات ہوئی تھی تبھی پی ایم مودی نے روسی صدر کو ہندوستان آنے کی دعوت دی تھی ،البتہ اب خبر ملی ہے کہ روس کے صدر ہندوستان کا دورہ کرنے کیلئے تیار ہیں ۔

حکام کے مطابق دیونانی نے اجمیر میں کنگ ایڈورڈ میموریل کا نام ہندو فلسفی سوامی دیانند سرسوتی کے نام پر رکھنے کی تجویز بھی دی ہے۔ آر ٹی ڈی سی کی ایم ڈی سشما اروڑہ نے کارپوریشن کے بورڈ آف ڈائرکٹرس کی میٹنگ کے بعد ہوٹل خادم کا نام بدل کر اجے میرو کرنے کا حکم دیا ہے۔

بھارت میں فضائی آلودگی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومتیں، کوئی بھی آلودگی سے نمٹنے میں سنجیدہ نظر نہیں۔ ظاہر ہے کہ آلودگی سے لڑنے کے لیے طویل المدتی پالیسیاں بنانے کی ضرورت ہے، جب کہ ہوا کو زہریلی ہونے سے بچانے کے لیے لوگوں کو اپنی سطح پر تمام کوششیں کرنے کی ضرورت ہے۔

برازیل کے ریو ڈی جنیرو میں ہونے والی جی-20 چوٹی کانفرنس میں اپنی ملاقات کے دوران  جن  نکات پرتوجہ مرکوز کی گئی ان میں  وقت کے پابند اقدامات اور اسٹریٹجک ایکشن کے مشترکہ منصوبے کے ذریعے مزید رفتار دینے کا فیصلہ ہے۔ اس مقصد کے لیے، اٹلی اور بھارت متفق ہیں۔

بھارت چٹاگانگ بندرگاہ پر ہونے والی سرگرمیوں پر کافی عرصے سے نظر رکھے ہوئے ہے۔ کئی بار بھارت یہاں سے قابل اعتراض اشیاء بھی ضبط کر چکا ہے۔ اب پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان بڑھتے ہوئے سمندری تجارتی تعلقات بھارت کی قومی سلامتی کے لیے تشویش کا باعث بن سکتے ہیں۔

دوطرفہ تعلقات میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، دونوں وزرائے اعظم نے معیشت، تجارت، نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز، تحقیق اور اختراع، گرین فائنانس اور عوام کے درمیان روابط کو مضبوط کرنے کے ساتھ ہندوستان-برطانیہ جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مستحکم  کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔