Bharat Express

Rahmatullah




Bharat Express News Network


وہیں  گوتم اڈانی کا کمبھ میلے کا طے شدہ ذاتی دورہ کمیونٹی کی خدمت کے لیے گروپ کے نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے۔ وہ کمبھ میلے میں عقیدت مندوں کو کھانا پیش کرنے اور بانٹنے  کے پروگرام میں حصہ لیں گے۔

آپ کو بتادیں کہ پٹودی خاندان کے لیے جمعرات کا دن بہت مشکل تھا۔ باندرہ میں ان کے گھر میں گھسنے والے حملہ آور نے سیف پر 2.5 انچ کے چاقو سے حملہ کیا۔ حملے میں زخمی ہونے والے سیف کو لیلاوتی اسپتال میں داخل کرایا گیا۔

رندھیر جیسوال نے کہاکہ روسی فوج میں 18 ہندوستانی شہری باقی ہیں اور ان میں سے 16 لاپتہ ہیں۔ روسی فریق نے انہیں لاپتہ قرار دیا ہے۔ ہم ان کی جلد رہائی اور ملک واپسی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

ڈرائیور نے کہاکہ 'اسپتال پہنچنے کے بعد سیف نے وہاں کے عملے سے کہا کہ میں سیف علی خان ہوں۔ جلدی سے اسٹریچر لاؤ۔اس کے بعد اسٹریچر پر انہیں لے جایا گیا۔یاد رہے کہ سیف علی خان کے گھر میں آدھی رات کو نامعلوم شخص داخل ہواتھا۔

جیو کی کارکردگی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے، ریلائنس کے چیئرمین مکیش امبانی نے کہا کہ ڈیجیٹل خدمات کے کاروبار میں مضبوط ترقی کی وجہ صارفین کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہے۔

کمپنی  کےسہ ماہی نتائج کے مطابق، ریلائنس ریٹیل وینچرز لمیٹڈ نے مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں  90,333 کروڑ  روپے کی آمدنی درج کی ہے۔ جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں 8.8 فیصد زیادہ ہے۔ کمپنی کا EBITDA بھی بڑھ کر 6,828 کروڑ روپے  ہو گیا۔

ایپل کی آمدنی ہندوستان میں بھی اچھی ترقی دیکھ رہی ہے۔ 2023-24 مالی سال میں کمپنی کا خالص منافع 23 فیصد بڑھ کر 2,745.7 کروڑ روپے اور آمدنی 36 فیصد بڑھ کر 67,121.6 کروڑ روپے ہوگئی۔ ہندوستان میں ایپل کی مالی ترقی رواں مالی سال میں بھی جاری رہنے کی امید ہے۔

رپورٹ کے مطابق، نجی ہوائی اڈے کے آپریٹر نے کہا کہ یہ 2023 میں ریکارڈ کیے گئے 5.16 کروڑ سے نمایاں اضافہ ہے۔رپورٹ کے مطابق، ہوائی اڈے نے ہوائی ٹریفک کی نقل و حرکت (ATMs) میں سال بہ سال 3.2 فیصد اضافہ دیکھا -

ورلڈ بینک نے کہا کہ 2025-26 میں جنوبی ایشیا میں ترقی کی رفتار 6.2 فیصد ہونے کی توقع ہے، جبکہ ہندوستان کی متوقع ترقی مضبوط ہے۔ بینک نے مزید کہا کہ اپریل 2025 سے شروع ہونے والے دو مالی سالوں کے لیے ہندوستان میں شرح نمو 6.7 فیصد سالانہ پر مستحکم رہنے کا امکان ہے۔

دسمبر میں پیشن گوئی صارفین کی کم طلب اور کمزور پیداواری صلاحیت کے درمیان چین کی اقتصادی رفتار سست ہونے کا امکان ہے، جو کسی بھی عالمی بحالی کی غیر مساوی اور غیر یقینی نوعیت کی مزید وضاحت کرتا ہے۔