Bharat Express

Citizenship Amendment Act: سی ایم ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے نام کی کوئی چیز نہیں ہے، سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ  میں سماعت 9 اپریل  کو

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج غلط فہمی پر مبنی تھا اور اب انہیں (مظاہرین) اپنا جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کو کئی دن گزر چکے ہیں۔ آسام میں اب تک صرف ایک درخواست آئی ہے۔

سی ایم ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے نام کی کوئی چیز نہیں ہے، سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ  میں سماعت 9 اپریل  کو

  شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کو لوک سبھا انتخابات 2024 سے پہلے ملک میں نافذ کر دیا گیا ہے۔ سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں بھی سماعت جاری ہے۔ ان تمام باتوں کے درمیان آسام کے وزیر اعلیٰ ہمانتا بسوا سرما نے انکشاف کیا ہے کہ اب تک وادی بارک سے صرف ایک شخص نے ریاست میں CAA کے تحت شہریت کے لیے درخواست دی ہے۔

میڈیاکی رپورٹ کے مطابق، سی ایم ہمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے نام کی کوئی چیز نہیں ہے۔ ریاست میں ابھی تک کسی نے درخواست نہیں دی ہے۔ اب تک صرف ایک شخص نے سی اے اے کے تحت شہریت کا مطالبہ کیا ہے، جو وادی بارک کا رہنے والا ہے۔

‘غلط فہمی کی بنیاد پر سی اے اے کے خلاف احتجاج’

میڈیا سے بات کرتے ہوئے ہیمانتا بسوا سرما نے کہا کہ سی اے اے کے خلاف احتجاج غلط فہمی پر مبنی تھا اور اب انہیں (مظاہرین) اپنا جواب مل گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کے نفاذ کو کئی دن گزر چکے ہیں۔ آسام میں اب تک صرف ایک درخواست آئی ہے۔ سی اے اے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ کہتے تھے کہ لوگ ٹرک  بھر کے ریاست میں آئیں گے۔

وزیراعلیٰ نے دعویٰ کیا کہ عوام کا ایک مخصوص طبقہ جذباتی بنیادوں پر سیاست کر رہا ہے، جو اب ثابت ہو گیا ہے۔ انہوں نے sonari assembly constituency کی مثال دیتےہوئے کہا کہ یہاں کئی  بنگالی بولنے والے بہت سے کمیونٹیز ہیں، لیکن کسی نے بھی سی اے اے کے تحت شہریت کے لیے درخواست نہیں دی ہے۔

سپریم کورٹ میں 9 اپریل کو سماعت ہوگی

سی اے اے کے خلاف سپریم کورٹ میں دائر 237 درخواستوں کی سماعت 9 اپریل 2024 کو ہونی ہے۔ سی اے اے کی آئینی حیثیت کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ کی تین رکنی بنچ اس کیس کی سماعت کر رہی ہے ۔ سی جے آئی ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا اس بنچ کا حصہ ہیں۔

پچھلی سماعت کے دوران سپریم کورٹ نے مرکزی حکومت کو ان درخواستوں پر اپنا جواب داخل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا تھا۔ اس کی میعاد کی مدت آج یعنی 8 اپریل کو ختم ہو رہی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے 11 مارچ 2024 کو سی اے اے کو نافذ کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ اس کے تحت بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہندو، سکھ اور عیسائی پناہ گزینوں کو ہندوستانی شہریت دی جائے گی۔

بھارت ایکسپریس