Bharat Express

Pink Tax in India: پنک ٹیکس کیا ہے، جانئے ہندوستان میں پنک ٹیکس کیسے وصول کیا جاتا ہے؟

پنک ٹیکس کا مطلب ہے گلابی ٹیکس۔ پنک کو سنتے ہی آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ اس کا تعلق خواتین پر عائد ٹیکس سے ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ کوئی سرکاری ٹیکس نہیں ہے ۔جو حکومت یا کسی کمپنی کو ادا کرنا پڑتا ہے

پنک ٹیکس کیا ہے، جانئے ہندوستان میں پنک ٹیکس کیسے وصول کیا جاتا ہے؟

آپ نے ہندوستان میں گلابی ٹیکس کے بارے میں تو سنا ہوگا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ آخر یہ  ہوتا کیا ہے اور کیا ہر خوایتن  سےیہ  وصول کیا جاتا ہے، ساتھ  ہی کیا  حکومت  براہ راست اس ٹیکس کو وصول کرتی ہے ؟ اگر نہیں تو آج ہم آپ کو اس کے بارے میں  بتائیں ہیں ۔

پنک ٹیکس کیا ہے؟

پنک ٹیکس کا مطلب ہے گلابی ٹیکس۔ پنک کو سنتے ہی آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ اس کا تعلق خواتین پر عائد ٹیکس سے ہے۔ ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ یہ کوئی سرکاری ٹیکس نہیں ہے ۔جو حکومت یا کسی کمپنی کو ادا کرنا پڑتا ہے، بلکہ یہ ایک اضافی فیس کی طرح ہے۔ جو خواتین کی ڈیزائنر یا بہت مہنگی چیزوں پر لگائی جاتی ہے۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ خواتین مردوں کے مقابلے مہنگی مصنوعات پر زیادہ خرچ کرتی ہیں۔ یہ ٹیکس اکثر زیادہ مہنگی مصنوعات پر دیکھنے کو ملتا ہے ۔ آپ اسے اس طرح سمجھ سکتے ہیں کہ جب بھی خواتین کو اسی طرح کی مصنوعات پر مردوں سے زیادہ خرچ کرنا پڑتا ہے، تو یہ پنک مصنوعات  ہوتاہے۔

ہندوستان میں پنک ٹیکس کیسے وصول کیا جاتا ہے؟

ہندوستان میں پنک ٹیکس قانونی طور پر وصول نہیں کیا جا سکتا۔ ایسا نہیں ہے ،ایسے میں فی الحال حکومت کی طرف سے اس کی قیمتوں کے بارے میں کوئی اصول طے نہیں کیا گیا ہے۔ یعنی ابھی تک یہ طے نہیں ہوا کہ کس پروڈکٹ پر کتنا ٹیکس ادا کرنا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ خواتین کو نشانہ بنانے والی اشیا کی قیمت کا تعین مارکیٹ کی مانگ کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ہندوستان میں پنک ٹیکس پر زیادہ تحقیق نہیں کی گئی ہے۔

مثال کے طور پر  پنک پیکیجنگ والی اشیاء خواتین کے لیے زیادہ مہنگی ہوتی ہیں۔ ساتھ ہی خواتین کے لیے میک اپ کی مصنوعات بھی کافی مہنگی ہیں۔ اس کے علاوہ خواتین کے بال کاٹنا مردوں کے مقابلے میں بہت زیادہ مہنگا ہے۔ ایسے میں خواتین پر مالی بوجھ مزید بڑھ جاتا ہے۔

خواتین نادانستہ طور پر کس طرح زیادہ ادائیگی کرتی ہیں

خواتین کی مصنوعات مردوں کی نسبت زیادہ مہنگی ہیں۔ بزنس آف فیشن ڈاٹ کام کی ایک رپورٹ کے مطابق خواتین کے لیے ڈیزائن کیے گئے کپڑوں کی قیمت مردوں کے لیے بنائے گئے کپڑوں سے زیادہ ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے خواتین کی آمدنی پر بھی براہ راست اثر پڑتا ہے۔ اسی طرح خواتین کو مردوں کے مقابلے کم تنخواہ دی جاتی ہے۔ خواتین سے مصنوعات کے لیے زیادہ پیسے بھی لیے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان کی مالی حالت زیادہ متاثر ہوتی ہے۔

 

بھارت ایکسپریس

Also Read