Bharat Express

Mukhtar Ansari suddenly suffer from disease: مختار انصاری کس بیماری سے ہیں پریشان ،جس سے مشکل میں پھنس گئی ہے جان، جانئے تفصیلات

معلومات کے مطابق وہ قبض اور یورین انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ 5 دن پہلے بھی ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ اس وقت مختار کو پیٹ میں درد ہواتھا جس کی وجہ سے وہ بیت الخلا جاتے ہوئے گر گئے۔ اس کے بعد بھی انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔

جب پورا ملک ہولی کے رنگوں میں رنگا ہوا تھا، اسی وقت اتر پردیش کی باندا جیل میں آدھی رات کو ہلچل مچ گئی۔ 25 مارچ کی رات گئے جیل میں بند  سابق رکن اسمبلی مختار انصاری کی طبیعت اچانک بگڑ گئی۔ اس کے بعد انہیں جلدی جلدی میڈیکل کالج میں داخل کرایا گیا۔ اس وقت مختار کا سخت سکیورٹی میں آئی سی یو میں علاج کیا جا رہا ہے۔معلومات کے مطابق وہ قبض اور یورین انفیکشن میں مبتلا ہیں۔ 5 دن پہلے بھی ان کی طبیعت بگڑ گئی تھی۔ اس وقت مختار کو پیٹ میں درد ہواتھا جس کی وجہ سے وہ بیت الخلا جاتے ہوئے گر گئے۔ اس کے بعد بھی انہیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرنا پڑا۔یہی نہیں، ابھی کچھ دن پہلے مختار انصاری نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ انہیں جیل کے اندر اچھی سہولیات نہیں مل رہی ہیں۔ الزام تھا کہ جیل میں انہیں سلو پوائزن دیا جا رہا ہے۔ اس الزام کے بعد جیلر اور دو ڈپٹی جیلروں کو معطل کر دیا گیا تھا۔ تاہم باندا جیل انتظامیہ نے مختار کے ان الزامات کو مسترد کر دیا تھا۔

ایسے میں آئیے اس رپورٹ میں تفصیل سے جانتے ہیں کہ مختار انصاری کو لاحق بیماری کتنا خطرناک ہے اور اس کا علاج کیسے کیا جاتا ہے۔

پیشاب کا انفیکشن کیا ہے؟

یورین انفیکشن کو یو ٹی آئی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ انفیکشن پیشاب کے نظام کے کسی بھی حصے میں ہو سکتا ہے یعنی گردے، بچہ دانی، مثانہ، پیشاب کی نالی۔ عام طور پر اس انفیکشن کا خطرہ مردوں کے مقابلے خواتین میں زیادہ ہوتا ہے۔

یہ انفیکشن کیوں ہوتا ہے؟

یوٹی آئی عام طور پر بیکٹیریا کی وجہ سے ہوتا ہے، حالانکہ کچھ معاملات ایسے ہوتے ہیں جن میں یہ انفیکشن وائرس اور فنگس کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔ حالانکہ یورین انفیکشن کوئی بڑی بیماری نہیں ہے۔ لیکن اس کا بروقت علاج کروانا بہت ضروری ہے۔ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں تقریباً 40 فیصد خواتین اور 12 فیصد مردوں کو اس انفیکشن کا شکار ہونا پڑتا ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق اگر یو ٹی آئی مثانے تک پہنچ گیا ہو تو کوئی بڑا مسئلہ نہیں لیکن اگر یہی انفیکشن گردوں میں پھیل جائے تو مریض کی تکلیف میں نمایاں اضافہ ہو جاتا ہے۔

انفیکشن کی کتنی اقسام ہیں؟

مثانے کا انفیکشن- اس قسم کے انفیکشن کو سیسٹائٹس کہتے ہیں۔ یہ انفیکشن مثانے میں بیکٹیریل انفیکشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔پیشاب کی نالی کا انفیکشن-اس قسم کے انفیکشن کو urethritis کہا جاتا ہے۔ یہ بیکٹیریا کی وجہ سے بھی ہوتا ہے۔ اس میں پیشاب کی نالی میں سوجن کی شکایت عام ہے جس کی وجہ سے مریض کو پیشاب کرتے وقت درد محسوس ہوتا ہے۔گردے کا انفیکشن- UTI کے اس مرحلے میں یہ بیماری بہت سنگین شکل اختیار کر لیتی ہے۔ اس انفیکشن کے دوران مریض کو ہسپتال میں داخل بھی کرنا پڑ سکتا ہے۔ گردے کے انفیکشن کی عام علامات میں بخار، پیشاب میں خون، شرونی میں درد شامل ہیں۔ اگر بیکٹیریا گردوں میں داخل ہو جائیں تو مریض کی جان کو خطرہ ہو سکتا ہے۔ ایسی حالت کو یورو سیپسس کہا جاتا ہے جس میں کم بلڈ پریشر موت کا باعث بن سکتا ہے۔

یورین انفیکشن کی علامات بھی جانیں۔

ڈاکٹروں کے مطابق ضروری نہیں کہ مریض ہر بار یو ٹی آئی کی علامات ظاہر کرے۔ لیکن پانچ علامات ہیں جو بہت سے مریضوں میں عام ہیں۔پیشاب میں زیادہ بو،خواتین میں شرونیی درد،پیشاب کی ایمرجنسی کا ہونا،مردوں کے ریکٹیوم میں درد،کم مقدار میں بار بار پیشاب،اس کی وجہ ڈاکٹروں کے مطابق گندی جگہوں پر رہنایوٹی آئی کا سب سے بڑا سبب سمجھا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ مثانے کو مکمل طور پر خالی نہ کرنا مستقبل میں یوٹی آئی کا مسئلہ پیدا کر سکتا ہے۔یہ انفیکشن ذیابیطس کی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر ہم خواتین کی بات کریں تو مانع حمل ادویات کے استعمال سے یہ انفیکشن ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔

اس کا علاج کیسے کیا جاتا ہے؟

اس سوال کا جواب دیتے ہوئے  ڈاکٹر پرتیبھا سنگھ نے بتایا کہ یورین انفیکشن (یو ٹی آئی) کے علاج کے لیے پہلے اس کی وجہ معلوم کی جاتی ہے۔ اگر مریض کو بیکٹیریا کی وجہ سے یہ مسئلہ درپیش ہو تو ڈاکٹر کچھ دن صاف رہنے اور اینٹی بائیوٹک لینے کا مشورہ دیتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ انفیکشن کے دوران مریضوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مائع چیز استعمال کریں۔ ایسا کرنے سے بیکٹریا مریض کے جسم سے پیشاب کے ذریعے باہر آجاتا ہے۔ لیکن اگر اس انفیکشن کے دوران مریض کو درد محسوس ہو تو اسے درد کش دوا لینے اور کمر اور پیٹ پر گرم پیڈ لگانے کو کہا جاتا ہے۔ڈاکٹر پرتیبھا کے مطابق جو لوگ اپنے کپڑوں اور بیت الخلاء کو صاف رکھتے ہیں ان میں یو ٹی آئی کا خطرہ کم ہوتا ہے۔ اگر ایسے مریض کو یو ٹی آئی ہو بھی تو اسے دوا سے ٹھیک کیا جا سکتا ہے۔ ڈاکٹر پرتیبھا کے مطابق ایسے معاملات میں علاج 2 سے 3 دن میں مکمل ہو جاتا ہے۔ جبکہ اگر کوئی شخص جسمانی طور پر کمزور ہو تو اس کے علاج میں 7 سے 14 دن لگتے ہیں۔

مختار انصاری کون ہیں؟

مختار انصاری یوپی کے مئو سے  ایم ایل اے رہ چکے ہیں، ان کے خلاف 61 مقدمات درج ہیں۔ مختار کے نام پر ایسا خوف ہے کہ جیل کے اندر رہ کر بھی ان کی دہشت جاری ہے۔ وہ گزشتہ 18 سال سے جیل میں ہیں۔ اس کے باوجود ان کا نام ہمیشہ کسی نہ کسی وجہ سے سرخیوں میں رہتا ہے۔ اب تک مختار کے خلاف غازی پور، وارانسی، مئواور اعظم گڑھ کے مختلف تھانوں میں قتل کے کئی مقدمات درج ہیں جبکہ وہ جیل میں تھے۔

شوگر، بی پی سمیت کئی بیماریوں میں مبتلا ہیں مختار

آپ کو بتادیں کہ حال ہی میں بارہ بنکی عدالت میں پیشی کے دوران مختار نے کہا تھا کہ ان کی آنکھوں میں موتیا بند ہوگیا ہے جس کی وجہ سے انہیں دیکھنے میں دشواری ہورہی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے دانتوں کے مسائل کی بھی بات کی۔ اپنے مسائل کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا تھا کہ جیل انتظامیہ ان کا علاج نہیں کراتی۔مختار کے اس الزام پر عدالت نے ان کے علاج کے لیے منڈل جیل بھیجنے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اس حکم کے بعد جیل انتظامیہ کے مطالبے پر ضلع اسپتال کے ڈاکٹروں کا ایک پینل تشکیل دیا گیا تھا۔ اس پینل میں ڈینٹل سرجن ڈاکٹر رفیق منصوری اور آنکھوں کے سرجن ڈاکٹر ایس پی گپتا شامل تھے۔ یہ دونوں ڈاکٹر منڈل جیل پہنچے اور مختار انصاری کی آنکھوں کا معائنہ کیا۔ ڈاکٹر نے بتایا کہ ان کوموتیا بند ہو رہا ہے، لیکن یہ صرف شروعات تھی۔ اس لیے معائنے کے بعد دوا دی گئی۔ڈاکٹرز کے مطابق مختار انصاری کو شوگر، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کے مسائل بھی ہیں، جن کے لیے وہ دوا لے رہے ہیں۔

بھارت ایکسپریس۔