Bharat Express

Haldwani Violence: ا تراکھنڈ میں مدرسہ منہدم کرنے پہنچی ٹیم سے مقامی لوگوں کی نوک جھوک ، تھانے کا گھیراؤ ، وزیراعلیٰ نے اعلیٰ سطح کا اجلاس کیاطلب

مدرسہ منہدم کرنے پہونچے پولیس اہلکاروں اور مقامی لوگوں کے درمیان نوک جھوک ہوئی اور بعد میں بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو گھیرے میں لے کر پتھراؤ کیا ۔

اتراکھنڈ کی دھامی حکومت مسلسل غیر قانونی تعمیرات پر بلڈوزر چلا رہی ہے۔ اسی سلسلے میں جمعرات (8 فروری) کو میونسپل کارپوریشن کی ٹیم نے پولیس کی موجودگی میں بلڈوزر چلا کر ملک باغ میں بنائے گئے مبینہ طورپرغیر قانونی مدرسہ اور مسجد کو مسمار کر دیا۔ اس کارروائی کے بعد مقامی لوگ مشتعل ہوگئے اور تشدد شروع کردیا۔

بتایاجارہا ہے ہے کہ مقامی لوگوں نے پہلے پولیس انتظامیہ پر پتھراؤ کیا اور بعد میں بنبھول پورہ پولیس اسٹیشن کو گھیرے میں لے لیا ۔ اس تشدد میں ایک ایس ڈی ایم سمیت کئی پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

وزیراعلیٰ نے اعلیٰ سطح کا اجلاس طلب کرلیا

صورتحال کو دیکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پولیس فورس کو موقع پر تعینات کیا گیا ہے، اس کے ساتھ ہی سی ایم پشکر سنگھ دھامی نے امن و امان برقرار رکھنے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ بلائی ہے۔ صورتحال بگڑتی دیکھ کر پولیس نے ہوائی فائرنگ کی۔ کئی تھانوں کی فورسز کو بھی موقع پر طلب کیا گیا ہے۔

بتادیں کہ میونسپل کارپوریشن کی ٹیم پولیس ٹیم کے ساتھ ملک باغ میں مبینہ طورپرغیر قانونی تعمیرات کو گرانے پہنچی تھی۔ جیسے ہی جے سی بی سے مدرسہ کو گرانے کا کام شروع ہوا، مقامی نوجوانوں نے ہنگامہ شروع کردیا۔ جس کے بعد موقع پر بھیڑ جمع ہوگئی اور پتھراؤ شروع کردیا۔ میونسپل کارپوریشن کے علاوہ ایک پولیس اہلکار اور ایک ایس ڈی ایم بھی زخمی ہوئے۔

صورتحال کو بگڑتے دیکھ کر پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے گولے داغے۔ معلومات دیتے ہوئے میونسپل کمشنر پنکج اپادھیائے نے کہا کہ مدرسہ اورمسجد کی جگہ پوری طرح سے غیر قانونی ہے، اس کے قریب تقریباً 3 ایکڑ زمین پر کارپوریشن نے پہلے ہی قبضہ کر لیا ہے۔ اب مبینہ طورپرغیر قانونی مدرسہ کی جگہ کو مکمل طور پر سیل کر دیا گیا ہے۔ پتھر پھینکنے والو کی نشاندہی کی جا رہی ہے اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read