Bharat Express

Jairam Ramesh On I.N.D.I.A Alliance: ’نتیش کمار بہت مصروف ہیں،کھڑ گے نے کئی بار کوشش کی، لیکن…’، بہار کی سیاسی صورتحال پر کیا بولے جے رام رمیش

جے رام رمیش نے انڈیا اتحاد کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “میں لوگوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اپوزیشن لیڈروں کی پہلی میٹنگ 23 جون 2023 کو پٹنہ میں ہوئی تھی۔ اس میٹنگ کے میزبان بہار کے وزیر اعلیٰ تھے۔

کانگریس لیڈر جے رام رمیش ۔

کانگریس جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے ہفتہ (27 جنوری) کو کہا کہ ملکارجن کھڑ گے نے بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے بات کرنے کی کئی دفعہ کوششیں کیں، لیکن ان دونوں بہت مصروف ہیں ، اس لیے ان کے درمیان کوئی بات چیت نہیں ہو سکی۔ ان کا یہ تبصرہ ایسے وقت میں آیا ہے جب یہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ نتیش کمار ایک بار پھر بی جے پی زیرقیادت این ڈی اے میں شامل ہوں گے۔

انہوں نے کہا، “بہار سے کچھ بیانات آ رہے ہیں کہ وہاں وزراء کی ایک نئی کونسل بنائی جائے گی۔ کانگریس چھتیس گڑھ کے سابق وزیر اعلی بھوپیش بگھیل کو سینئر مبصر کے طور پر بہار بھیج رہی ہے، جہاں تک مجھے معلوم ہے وہ آج رات پٹنہ پہنچ جائیں گے۔”

کھڑگے نتیش کمار سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وہ کسی غیر تصدیق شدہ رپورٹ پر تبصرہ نہیں کریں گے، لیکن اس بات کی تصدیق کی کہ ملکارجن کھڑ گے نتیش کمار سے رابطہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انڈیا بلاک کو مضبوط کرنا ہر پارٹی کی ذمہ داری ہے۔ اور کانگریس اس سمت میں کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

جے رام رمیش نے انڈیا اتحاد کے حوالے سے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، “میں لوگوں کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اپوزیشن لیڈروں کی پہلی میٹنگ 23 جون 2023 کو پٹنہ میں ہوئی تھی۔ اس میٹنگ کے میزبان بہار کے وزیر اعلیٰ تھے۔ دوسری میٹنگ  بنگلورو میں ہوئی تھی۔ جہاں اس اپوزیشن لیڈروں نے اپنے محاذ کا نام ’انڈیا’ رکھا، اس میٹنگ میں نتیش کمار کا کردار بہت اہم تھا۔”

انہوں نے کہا، “ہمیں ریاستی سطح پر مسائل ہو سکتے ہیں، لیکن اس اتحاد نے ہمیں اکٹھا کیا ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ انڈیا اتحاد میں سے ایک ہیں۔ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ بھی انڈیا اتحاد کا حصہ ہیں ۔ وہ جانتی ہیں کہ یہ قومی اتحاد ہے، یہ ایسا اتحاد نہیں ہے جس میں مقامی مسائل کو قومی مسائل پر ترجیح دی جائے گی۔

بی جے پی کو شکست دینا ترجیح  ہے

کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا، “وہ (سی ایم ممتا بنرجی) ہمیشہ یہ کہتی ہیں کہ ان کی ترجیح بی جے پی کو شکست دینا ہے، جو کہ کانگریس اور انڈیا گروپ کی بھی ترجیح ہے۔ فی الحال، ہم کل پھر سے بھارت جوڑو نیائے یاترا منعقد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اگر وہ بھارت جوڑو نیا ئے یاترا میں شامل ہوتی ہیں تو ہمیں خوشی ہو گی۔ ان کی موجودگی ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی۔”

بھارت ایکسپریس۔