آسٹریلین اوپن مینز ڈبلز فائنل میں پہنچے بوپنا
میلبورن: روہن بوپنا اب اپنا پہلا گرینڈ سلیم ٹائٹل جیتنے سے صرف ایک جیت دور ہیں کیونکہ وہ آسٹریلیا کے میتھیو ایبڈن کے ساتھ یہاں آسٹریلین اوپن مینز ڈبلز فائنل میں داخل ہوگئے ہیں۔ دوسری سیڈ بوپنا اور ایبڈن نے جمعرات کے روز ایک دلچسپ سیمی فائنل میں تھامس مچک اور ژانگ زنزن کو7.6 ,6 .3، 3 .6 (10.7) سے شکست دی۔ تقریباً دو گھنٹے تک جاری رہنے والے میچ میں سپر ٹائی بریکرز میں ان کا تجربہ کام آیا۔
بتا دیں کہ صرف ایک دن پہلے بوپنا نے عالمی ڈبلز رینکنگ میں ٹاپ پوزیشن کو یقینی بنایا تھا۔ انہوں نے میچ میں زبردست سروس اور اسٹروکس کا مظاہرہ کیا تھا۔ وہ 2013 اور 2023 میں یو ایس اوپن کے فائنل میں پہنچ چکے ہیں لیکن کوئی گرینڈ سلیم ٹائٹل نہیں جیت سکے۔ اب 43 سال کی عمر میں وہ اپنا خواب پورا کرنے سے ایک فتح دور ہیں۔
That FINALS feeling 🙌@rohanbopanna/@mattebden prevail 6-3 3-6 7-6[10-7] over Machac/Zhang to reach the men’s doubles final!#AusOpen • @wwos • @espn • @eurosport • @wowowtennis pic.twitter.com/VcZ0uUxrfp
— #AusOpen (@AustralianOpen) January 25, 2024
43 سالہ ہندوستانی کھلاڑی نے اپنے آسٹریلیائی ساتھی ایبڈن کے ساتھ مل کر اپنے مخالفین کے پرعزم چیلنج پر قابو پاتے ہوئے پورے مقابلے میں اپنی لچک اور مہارت کا مظاہرہ کیا۔ بوپنا اور ایبڈن کا فائنل تک کا راستہ متاثر کن پرفارمنس سے بھرا ہوا ہے، اور کورٹ پر ان کی کیمسٹری ان کی کامیابی کا ایک اہم عنصر رہی ہے۔
بوپنا نے میچ کے بعد کہا، “سرکٹ پر، ہم نے بہت سارے سپر ٹائی بریک کھیلے ہیں، جس سے ہمیں کھیلنے میں کافی آسانی ہوتی ہے۔ وہ (مچاک اور ژانگ) بہت اچھی واپسی کرتے ہیں، ہمیں اس بات کو یقینی بنانا تھا کہ ہم اچھی اور جگہوں پر سرو کریں۔” یہ شراکت (ایبڈن کے ساتھ) اچھی رہی ہے۔ “
ان کی عمر کے باوجود اپنی کامیابی کے بارے میں پوچھے جانے پر بوپنا نے کہا، “بہت ساری چیزیں پردے کے پیچھے چلی جاتی ہیں۔ ایک بڑی ٹیم میرا حصہ ہے۔ میں نے صرف اس بات کو یقینی بنایا کہ مجھے تیار رہنے کے لیے کیا کرنے کی ضرورت ہے، وہ ہے نقل و حرکت اور صحت یابی۔ میں وزن اٹھانا نہیں دیکھتا، بس یوگا کرتا ہوں۔ مجھے لگتا ہے کہ ذہنی طاقت میری مدد کرتی ہے۔”
بھارت ایکسپریس۔