Bharat Express

Pakistan Election: پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ 8 فروری کو ہی ہوگا، پاکستان الیکشن کمیشن نے دیا بڑا حکم

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی اس تجویز کو خارج کردی، جس میں 8 فروری کے عام انتخابات کو ملتوی کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ یہ تجویز سینیٹ نے اس ماہ کے آغاز میں منظورکیا تھا۔

پاکستان میں ہائی الرٹ اور سرحدیں سیل کردی گئی ہیں۔

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے ایک بڑا فیصلہ کیا ہے۔ الیکشن کمیشن نے سینیٹ کی اس تجویز کو خارج کردی، جس میں 8 فروری کے عام انتخابات کو ملتوی کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ یہ تجویز سینیٹ نے اس ماہ کے آغاز میں منظورکیا تھا۔ پاکستان الیکشن کمیشن نے کہا کہ سبھی تیاریاں پوری ہوچکی ہیں اور سابقہ مقررہ انتخابات کو ملتوی کرنا ’مناسب‘ نہیں ہے، اس لئے اب انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے۔

دراصل، پارلیمنٹ کے ایوان بالا سینیٹ نے 5 جنوری کو سردی کے موسم اورسیکورٹی حالات کا حوالہ دیتے ہوئے عام انتخابات میں تاخیرکئے جانے کا مطالبہ کیا۔ ایک غیرپابند قرارداد بھی منظورکی گئی، لیکن اس تجویز کے بعد ملک میں سیاسی بے یقینی بڑھ گئی تھی۔ حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے الیکشن کمیشن نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پہلے سے طے شدہ کوئی بھی الیکشن اس طریقے سے ملتوی نہیں کیا جا سکتا۔

الیکشن کمیشن نے کہی یہ بڑی بات

پاکستان کے الیکشن کمیشن نے پیرکے روز ایک بیان میں کہا کہ اس نے منظورتجویزپرتبادلہ خیال کیا اورپایا کہ پُرامن الیکشن کے لئے نگراں وفاقی اورصوبائی حکومتوں کو ‘سیکورٹی انتظامات کو مضبوط بنانے’ اور’رائے دہندگان دوست ماحول’ فراہم کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ کمیشن نے کہا کہ اس نے عام انتخابات صحیح طریقے سے اختتام کرانے کے لئے سبھی ضروری تیاریاں کی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کمیشن نے کہا کہ 8 جنوری، 2024 کو ہی پاکستان کا نیا وزیراعظم منتخب کیا جائے گا۔ ہمیشہ سے ہی عام انتخابات اور مقامی انتخابات سردیوں میں ہوتے رہے ہیں۔ اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے۔

آزاد سینیٹردلاورخان کے ذریعہ پیش کی گئی تجویز کو سینیٹ میں زبردست حمایت ملی، لیکن اہم سیاسی جماعتوں نے اسے ’غیرآئینی‘ قرار دیا تھا۔ اسے سینیٹ کے 100 اراکین میں سے صرف 14 اراکین پارلیمنٹ کی عدم موجودگی میں منظورکی گئی تھی۔ حالانکہ رکن پارلیمنٹ دلاورخان نے پیرکے روز سینیٹ کے صدرصادق سنجرانی کو ایک خط لکھ کرکہا کہ یہ ’مایوس کن‘ ہے کہ ان کے ذریعہ پیش کی گئی تجویز کے پارلیمنٹ کے اعلیٰ ایوان میں مںظورہونے کے باوجود کمیشن کے ذریعہ عام انتخابات میں تاخیرکے لئے کوئی ’ٹھوس قدم‘ نہیں اٹھایا گیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔