Bharat Express

Bihar Politics: ‘کنوینر کیوں… نتیش کمار کو بنائیں پی ایم امیدوار’، سیٹوں کی تقسیم سے پہلے جے ڈی یو کا بڑا بیان

وزیر مدن ساہنی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ بہار سے ہونے اور کابینہ کے رکن ہونے کے ناطے ہمارا ماننا ہے کہ نتیش کمار نے ریاست میں بہت کام کیا ہے۔ اس کا اثر نہ صرف بہار بلکہ دیگر ریاستوں میں بھی دیکھا گیا ہے۔

بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار۔ (فائل فوٹو)

پٹنہ: جے ڈی یو کوٹے سے وزیر اور پارٹی کے سینئر لیڈر مدن ساہنی نے وزیر اعلی نتیش کمار کو وزیر اعظم کا امیدوار بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔ انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم پر بات کرنے سے پہلے ہی جے ڈی یو لیڈر نے یہ بیان دے کر سیاسی ماحول کو گرما دیا ہے۔ مدن ساہنی جمعرات (04 جنوری) کے روز ریاستی دفتر میں منعقدہ عوامی سماعت کے بعد صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔

سیٹ شیئرنگ کے بارے میں جے ڈی یو لیڈر مدن ساہنی نے کہا کہ وقت پر سب کچھ ہو جائے گا۔ آغاز تو ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈیا الائنس کے تمام لیڈر کہتے ہیں کہ نتیش کمار سب سے زیادہ تجربہ کار اور قابل ہیں۔ انہیں کنوینر بنایا جائے، جب کہ وزیر اعلیٰ خود کئی بار کہہ چکے ہیں کہ انہیں کسی عہدے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔ اس کے بعد بھی ایسا سوال اٹھانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔

مدن ساہنی نے کہا- ‘اگر آپ تجربہ کار ہیں تو کنوینر کیوں…؟’

وزیر مدن ساہنی نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ بہار سے ہونے اور کابینہ کے رکن ہونے کے ناطے ہمارا ماننا ہے کہ نتیش کمار نے ریاست میں بہت کام کیا ہے۔ اس کا اثر نہ صرف بہار بلکہ دیگر ریاستوں میں بھی دیکھا گیا ہے۔ ذات پات کی مردم شماری ہو یا آبی حیات، ہریالی، ایسی کئی اسکیمیں ہیں جنہیں دوسری ریاستیں اپناتی ہیں۔ اسی لیے ہم کہتے ہیں کہ صرف کنوینر کیوں؟ اگر وہ سب سے زیادہ تجربہ کار ہے تو وہ وزیر اعظم کے عہدے کے لیے بھی سب سے زیادہ اہل اور تجربہ کار ہیں۔ کانگریس ہو یا انڈیا الائنس کے دیگر لیڈران کو یہ بات واضح طور پر رکھنی چاہیے۔

نتیش پہلے ہی کنوینر کا کام کر چکے ہیں

مدن ساہنی نے یہ بھی کہا کہ کوئی بھی صرف اس لیے وزیر اعظم کا امیدوار نہیں بنتا کہ کوئی ایسا کہے۔ اتحاد میں کئی جماعتیں ہیں۔ ہر کسی کو بولنے کا حق ہے۔ فیصلہ اجتماعی طور پر کیا جائے گا۔ مدن ساہنی نے کہا کہ یہ کس کا کام ہے کہ نتیش کمار نے انڈیا اتحاد کو جوڑ دیا۔ یہ کنوینر کا کام ہے۔ انہوں نے یہ کام بغیر کسی عہدے کے کیا ہے۔

بھارت ایکسپریس۔