Bharat Express

Israel Hamas War: غزہ میں اسرائیل کی جارحیت برقرار،گزشتہ 24 گھنٹوں میں 200 فلسطینی شہید

اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ فوجی حماس کے کمانڈ سینٹرز اور ہتھیاروں کے ڈپو تک پہنچ رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے گھر میں واقع ایک سرنگ کو تباہ کر دیا ہے۔

گزشتہ دو ماہ سے جاری جنگ کے درمیان اسرائیلی فوج نے غزہ میں حماس کے ٹھکانوں پر کریک ڈاؤن تیز کر دیا ہے جس سے صورتحال مزید خراب ہو گئی ہے۔ اے پی کی رپورٹ کے مطابق جمعہ کی شب غزہ کی پٹی میں خان یونس پر اسرائیلی ٹینکوں کی زبردست فائرنگ اور فضائی بمباری کی گئی جس میں 24 گھنٹوں میں تقریباً 200 افراد ہلاک ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق جمعہ کو خان ​​یونس میں فائرنگ کی آواز سے شدید خوف و ہراس کا ماحول تھا۔ اسرائیلی فوج نے وسطی غزہ کی پٹی میں نصرت کیمپ پر بھی فضائی حملہ کیا۔ اطلاعات کے مطابق اسرائیلی افواج مرکزی جنوبی شہر خان یونس میں پیش قدمی کی تیاری کر رہی ہیں، جس کے کچھ حصوں پر انہوں نے دسمبر کے اوائل میں قبضہ کر لیا تھا۔

اسرائیلی وزیر دفاع نے اپنے تازہ بیان میں کہا کہ فوجی حماس کے کمانڈ سینٹرز اور ہتھیاروں کے ڈپو تک پہنچ رہے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے گھر میں واقع ایک سرنگ کو تباہ کر دیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 7 اکتوبر کو حماس کے جنگجوؤں نے اسرائیل پر حملہ کر کے 1200 افراد کو ہلاک اور سیکڑوں لوگوں کو یرغمال بنا لیا تھا۔

اس واقعے کے بارہ ہفتے بعد اسرائیلی افواج نے غزہ کی پٹی کا بیشتر حصہ تباہ کر دیا ہے۔ تاہم اسرائیل نے واضح کیا ہے کہ جب تک حماس کو مکمل طور پر تباہ نہیں کر دیا جاتا وہ اس وقت تک رکنے والا نہیں ہے۔ غزہ کے 23  لاکھ لوگ جاری جنگ کے دوران اپنی جان بچانے کے لیے ایک جگہ سے دوسری جگہ بھٹک رہے ہیں۔ غزہ کے زیادہ تر لوگ عارضی خیموں میں پناہ لینے یا کھلے میدانوں میں ترپالوں اور پلاسٹک کی چادروں کے نیچے پناہ لینے   پر مجبور ہیں۔

غزہ کے محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اسرائیلی حملوں میں مزید 187 فلسطینیوں کی ہلاکت کی تصدیق ہوئی ہے جس سے ہلاکتوں کی تعداد 21,507 ہو گئی ہے۔ یہ غزہ کی آبادی کا تقریباً 1% ہے۔ اس کے ساتھ کھنڈرات میں مزید ہزاروں لاشوں کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read