کشمیر میں موبائل-انٹرنیٹ سروس بند، بھارتی فوج کا ہیلی کاپٹروں،ڈرون کے ذریعہ سرچ آپریشن تیسرے روز بھی جاری
Search Operation In Kashmir For Third Day: جموں و کشمیر کے راجوری اور پونچھ میں دہشت گردوں کے لیے سیکورٹی فورسز کا سرچ آپریشن 23 دسمبر کو مسلسل تیسرے دن بھی جاری ہے۔ راجوری اور پونچھ میں موبائل انٹرنیٹ خدمات بند کر دی گئی ہیں۔تین روز تک آپریشن کے دوران دہشت گردوں کی کوئی خبر نہ ملنے کے بعد فوجی حکام کو شبہ ہے کہ دہشت گرد علاقے سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ آج بھی زمینی آپریشن کے ساتھ ساتھ سیکورٹی فورسز ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے راجوری اور پونچھ کے گھنے جنگلات میں دہشت گردوں کی تلاش میں آپریشن کر رہی ہیں۔
تین افراد مشتبہ حالت میں مردہ پائے گئے
جمعرات کو پونچھ ضلع میں دہشت گردوں کے دو فوجی گاڑیوں پر گھات لگا کر حملہ کرنے کے ایک دن بعدجمعہ کو جائے وقوعہ سے تین افراد مشتبہ حالات میں مردہ پائے گئے۔ ابھی تک ان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔ پونچھ کے ڈپٹی کمشنر چودھری محمد یاسین اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ونے کمار تین اموات کی اطلاع کے بعد بفلیاج پہنچ گئے۔ جب کہ جموں کے ڈویژنل کمشنر رمیش کمار بھی سورنکوٹ پہنچ گئے ہیں۔ یہ لوگ کون تھے، کیسے مارے گئے وغیرہ کے بارے میں سیکیورٹی اداروں کی جانب سے فی الحال کوئی اطلاع نہیں دی گئی۔
ہیلی کاپٹر کی مدد سے سرچ آپریشن جاری ہے
سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا پتہ لگانے کے لیے علاقے کی فضائی نگرانی کر رہی ہیں۔ اس کے لیے ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ڈرون کی بھی مدد لی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ فوج نے زمینی تلاشی مہم تیز کر دی ہے۔ ہندوستانی فوج اب تک کم از کم ایک درجن مقامی لوگوں کو حراست میں لے چکی ہے تاکہ حملے کے بارے میں کچھ سراغ مل سکے۔
فوجی حکام نے بتایا کہ جموں و کشمیر پولیس، ایس او جی اور سی آر پی ایف کی مدد سے علاقے میں بڑے پیمانے پر تلاشی مہم چلائی جا رہی ہے۔ اس میں مدد کے لیے مزید سیکورٹی فورسز کو علاقے میں بھیج دیا گیا ہے۔
اس سال 24 سکیورٹی اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
رواں سال اب تک دہشت گردی کے مختلف حملوں میں 24 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 7 شہری جاں بحق ہوچکے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 28 دہشت گرد بھی مارے گئے ہیں۔
بھارت ایکسپریس