Bharat Express

Gyanvapi Masjid ASI Survey Case: گیان واپی مسجد کی اے ایس آئی کی سروے رپورٹ پیش، عدالت نے فیصلہ محفوظ کیا

گیان واپی پرآج وارانسی کی ضلع عدالت میں اے ایس آئی کی سروے رپورٹ پیش کردی گئی ہے۔ اس سے پہلے مسلم فریق نے عدالت میں عرضی داخل کرتے ہوئے مطالبہ کیا گیا کہ رپورٹ کو سیل بند لفافے میں پیش کیا جائے۔

گیان واپی مسجد کے سیل وضوخانہ کے سروے سے متعلق سماعت عدالت میں نہیں ہوسکی۔

وارانسی واقع گیان واپی مسجد سے متعلق آرکیولوجیکل سروے آف انڈیا (اے ایس آئی) کی سروے رپورٹ آج پیش کردی گئی ہے۔ یہ رپورٹ وارانسی ضلع عدالت میں سیل بند لفافے میں پیش کی گئی، جہاں عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیا۔ دونوں فریق کو اس کی رپورٹ 21 دسمبرکو دی جائے گی۔ اطلاعات کے مطابق، 21 دسمبر کو عرضی گزاروں کو سپریم کورٹ کے حکم کی کاپی کے ساتھ اے ایس آئی رپورٹ کی کاپی بھی دی جائے گی۔ ہندو فریق کے وکیل وشنو شنکرجین نے عدالت میں داخل سیل بند رپورٹ پراعتراض ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔ عدالت میں سیل بند لفافہ والی رپورٹ نہیں پیش کی جانی چاہئے۔

رپورٹ پیش کئے جانے سے پہلے مسلم فریق نے عدالت میں عرضی داخل کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ رپورٹ کوسیل بند لفافے میں پیش کیا جائے۔ ساتھ ہی بغیرحلف نامہ کے کسی کو بھی رپورٹ عوامی کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ سروے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے کے لئے ایس آئی ٹی کی ٹیم کورٹ پہنچ گئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ دوپہرتقریباً 2 بجے ضلع جج اجے کرشنا وشویش کی عدالت میں جمع ہونی ہے۔ گزشتہ 30 نومبر کو وارانسی کی گیان واپی مسجد کے اے ایس آئی سروے کی رپورٹ داخل کرنے کے لئے اے ایس آئی نے تین ہفتوں کا وقت مانگا تھا۔ اس پرضلع جج نے 10 دنوں کا وقت اے ایس آئی کو دے دیا تھا۔ اس کے بعد اے ایس آئی نے دوبارہ وقت کا مطالبہ کیا تھا۔ اب آخرکاراے ایس آئی آج سروے رپورٹ عدالت میں پیش کرنے والی ہے۔

واضح رہے کہ عدالت کے حکم پر گیان واپی مسجد میں تقریباً 100 دنوں تک سروے کرایا گیا۔ اس دوران دونوں فریق کے افراد، اے ایس آئی کے سائنسداں اورمقامی انتظامیہ کے لوگ شامل رہے۔ سروے کی ویڈیوگرافی بھی کرائی گئی۔ عدالت میں سروے کی رپورٹ جمع ہوجانے کے بعد یہ پتہ چل سکے گا کہ گیان واپی مسجد احاطے میں دونوں فریق کے دعوے میں کس حد تک حقیقت ہے۔

 مسلم فریق نے کیا تھا روک لگانے کا مطالبہ

اسی سال 21 جولائی کو وارانسی کے ضلع جج ڈاکٹر اجے کرشنا وشویش نے گیان واپی مسجد کے سیل وضو خانہ والے حصے کو چھوڑ کرباقی احاطے کے اے ایس آئی سروے کا حکم دیا تھا۔ تین دنوں بعد اے ایس آئی کی طرف سے گیان واپی مسجد کا سروے 24 جولائی کو شروع کردیا گیا، لیکن مسجد کی نگرانی کرنے والی انجمن انتظامیہ مسجد کمیٹی کی طرف سے سپریم کورٹ داخل کی گئی عرضی کے تحت سروے پر روک لگا دی گئی۔ اس کے بعد سپریم کورٹ اور پھر ہائی کورٹ کی اجازت ملنے کے بعد 4 اگست سے ایک بار پھر گیان واپی مسجد احاطے کے سروے کا کام شروع ہوا تھا۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read