گامبیا کے بعد از بیکستان کا الزام ہندوستان میں تیار کف سیرپ پینے سے 18 بچوں کی موت
Uzbekistan:افریقی ملک گامبیامیں سیرپ پینے کے بعد کچھ بچوں کی موت واقع ہوگئی تھی۔ اس کے کچھ مہینے بعد اب ایشیائی ملک ازبیکستان میں 18بچوں کی موت ہوگی ہے۔ازبیکستان کی حکومت نے بچوں کی موت کے لئے ہندوستا ن کی دوا ساز کمپنی کوذمہ دار قرار دیا ہے۔ازبیکستان کے وزارت صحت کا دعویٰ ہے کہ ہندوستان کی دوا بنانے والی کمپنی نے اس کف سیرپ کو تیار کیا ہے۔یہ دوا بنانے والی کمپنی نوئیڈا میں واقعہ ہے۔اس سیرپ ڈوک ون میکس دواپینے کے بعد 18بچوں کی موت ہوگئی تھی۔وزارت نے کہا ہے کہ اب تک سانس کی شدید بیماری والے 21 میں سے 18 بچوں کی موت ڈوک ون سیرپ پینے کے بعد ہوئی ہے۔
ازبیکستان کی وزارت صحت نے دعویٰ کیا ہے کہ جس کف سیرپ کو بچوں نے پیا تھا۔ وہ ہندوستانی فارماسواٹکل کمپنی کا یہ کف سیرپ ( ڈوک ون میکس ) تھا۔
جے رام رمیش نے ٹویٹ کیا کہ میڈ ان انڈیا کھانسی کا شربت جان لیوا لگتا ہے۔ اس سے پہلے گامبیا میں 70 بچے ہلاک ہو چکے تھے اور اب ازبکستان میں 18 بچے ہلاک ہو چکے ہیں۔
Made in India cough syrups seem to be deadly. First it was the deaths of 70 kids in Gambia & now it is that of 18 children in Uzbekistan. Modi Sarkar must stop boasting about India being a pharmacy to the world & take strictest action.
— Jairam Ramesh (@Jairam_Ramesh) December 29, 2022
مرکز پر طنز کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مودی حکومت ہندوستان کے بارے میں گھمنڈ کرنا بند کرے اور سخت کارروائی کرے۔
اس کمپنی کو سال 2012 میں ازبیکستان میں رجسٹر کیا گیا تھا۔جس کمپنی پر یہ الزام لگایا گیا ہے ۔اس کمپنی کا نام مربین بایوٹک پرائوھیٹ لمٹڈے ہے۔
وزارت کے بیان کے مطابق لیب مں کئے گئے ٹیسٹ میں ہندوستانی کف سیرپ میں آلودہ ایتھولین گلائی کول پایا گیا ہے۔ دوک ون میکس کف سیرپ کو اترپردیش کے نوئیڈا کی میرین بائیوٹیک کی جانب سے تیار کیا جاتا ہے۔
ازبیکستان حکومت نے کہا ہے کہ کھانسی کا شربت مقامی مڈںیکل اسٹور سے بچوں کو طبی مشورے کے بغرم دیا گاک تھا۔ والدین نے کھانسی کا یہ سیرپ بچوں کو دن مں 4 بار 2 سے 7 دن تک نزلہ اور کھانسی کے علاج کے لےدیا گیا تھا۔ خوراک 2.5 سے 5 ملی لٹرے تک ہے، جو بچوں کے لے معیاری خوراک سے زیادہ ہے۔
اس سے قبل افریی ملک گامبیا میں اکتوبر میں ہندوستان کی کھانسی کا سیرپ پینے سے 60 سے زائد بچے ہلاک ہو گئے تھے۔ اس کے بعد مرکزی حکومت نے معاملے کی تحققا ت کے لے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ تاہم اب تک بھارتی کمپنی کے کھانسی کے سیرپ سے بچوں کی ہلاکت کی سرکاری تصدیق نہںی ہو سکی ہے۔
ازبکستان میں معاملہ سامنے آنے کے بعد ڈبلیو ایچ او نے کہا ہے کہ وہ تحقیقات میں تعاون کرے گا۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی طرف سے ایک ای میل کا جواب دیتے ہوئے، ڈبلیو ایچ او نے کہا کہ وہ ازبکستان میں صحت کے حکام کے ساتھ رابطے میں ہے اور مزید تحقیقات میں تعاون کے لیے تیار ہے۔
-بھارت ایکسپریس