Bharat Express

Gaza-Israel War: مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی مہم جاری، متعدد چھاپوں میں حماس کے 17 ارکان سمیت 37 افراد گرفتار

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس نے الفوار اور قلندیہ پناہ گزین کیمپوں اور ترمس آیا گاؤں میں اسلحہ ضبط کیا۔ فوج نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تقریباً 1,260 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں حماس کے 760 مشتبہ ارکان بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ مغربی کنارے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی مہم جاری

اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے مقبوضہ مغربی کنارے میں متعدد چھاپوں میں حماس کے 17 ارکان سمیت 37 افراد کو گرفتار کیا ہے۔ جنین پناہ گزین کیمپ میں رات بھر کی فوجی کارروائی میں، فوج نے کہا کہ انہوں نے فلسطینی جنگجوؤں کا سامنا کیا اور ان میں سے “کئی” کو ہلاک کر دیا۔ ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا ہے کہ مغربی کنارے میں راتوں رات اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے کم از کم نو فلسطینیوں میں سے پانچ جنین میں تھے۔

حماس کے رکن خالد حاروشہ کا اپارٹمنٹ تباہ

دوسری جانب نابلس میں، اسرائیلی فورسز نے کہا کہ انہوں نے حماس کے رکن خالد حاروشہ کے اپارٹمنٹ کو تباہ کر دیا جس پر انہوں نے فروری میں ہونے والی فائرنگ میں حصہ لینے کا الزام لگایا تھا جہاں فلسطینی قصبے حوارہ میں دو اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے۔

ترمس آیا گاؤں میں اسلحہ کیا گیا ضبط

اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس نے الفوار اور قلندیہ پناہ گزین کیمپوں اور ترمس آیا گاؤں میں اسلحہ ضبط کیا۔ فوج نے مزید کہا کہ 7 اکتوبر سے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں تقریباً 1,260 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، جن میں حماس کے 760 مشتبہ ارکان بھی شامل ہیں۔

قیدیوں کی واپسی کے بغیر جنگ بندی کے خلاف اسرائیلی

غزہ کے اندر یرغمال بنائے گئے افراد کے اہل خانہ، اسرائیلی شہریوں کے ساتھ، وسطی تل ابیب میں دوپہر 1 بجے (11:00 GMT) جمع ہونے کی توقع ہے تاکہ یہ مطالبہ کیا جا سکے کہ جنگ بندی کے معاہدے میں اسیروں کی رہائی بھی شامل ہونی چاہیے۔ بتا دیں کہ بلنکن کی اسرائیلی کابینہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے پہنچنے کے ساتھ، یہ قیاس لگایا جا رہا ہے کہ غزہ میں انسانی امداد پہنچانے کے مقصد سے جنگ بندی پر غور کیا جا سکتا ہے۔

بتاتے چلیں کہ اسرائیل نے غزہ پر اپنے مہلک فضائی حملے جاری رکھے ہوئے ہیں، اور اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ شہر کا محاصرہ کیا ہوا ہے۔ غزہ سے تعلق رکھنے والے تین ہزار سے زائد فلسطینی جو جنگ شروع ہونے کے وقت اسرائیل میں کام کر رہے تھے، انکلیو میں واپس جانے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ خیال کیا جاتا ہے کہ 7 اکتوبر کے بعد بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی مہم کے دوران ہزاروں افراد لاپتہ ہو گئے تھے۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read