امریکی صدر جو بائیڈن
Joe Biden: اسرائیل اور حماس کی جنگ کے درمیان دنیا بھر کے سکیورٹی ادارے اپنے سربراہان مملکت کی سلامتی کے حوالے سے زیادہ محتاط ہو گئے ہیں۔ ادھر امریکی صدر جو بائیڈن کی سکیورٹی کے حوالے سے ایک بڑی غلطی سامنے آئی ہے۔ یہاں ڈیلاویئر میں، سول ہوائی جہاز کے لیے نو فلائی زون ہونے کے باوجود اچانک ایک طیارہ بائیڈن کے گھر کے قریب داخل ہوا۔ تاہم دیکھتے ہی دیکھتے امریکی سکیورٹی اداروں کے لڑاکا طیاروں نے ٹیک آف کیا اور طیارے کو بحفاظت قریبی ایئرپورٹ پر اتار لیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ بائیڈن اپنے ولیمنگٹن کے گھر پر موجود تھے جب سویلین طیارہ امریکی صدر جو بائیڈن کے گھر کے قریب ممنوعہ علاقے میں گھس آیا۔ فاکس نیوز نے یہ دعویٰ یونائیٹڈ اسٹیٹس سیکرٹ سروس کے کمیونیکیشن چیف انتھونی گگلیلمی کے حوالے سے کیا ہے۔
Guglielmi نے کہا کہ شہری طیارہ ہفتہ (28 اکتوبر) کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر 2 بجے کے فوراً بعد ولمنگٹن کے شمال میں محدود فضائی حدود میں داخل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ لڑاکا طیاروں کی مدد سے شہری طیارے کو احتیاطی تدابیر کے طور پر روکا گیا اور قریبی ہوائی اڈے پر بحفاظت اتار لیا گیا۔
نہیں ہے کوئی خطرہ
موصول ہوئیں اطلاعات کے مطابق سویلین طیاروں کی اس دراندازی کے حوالے سے ابھی تک کوئی خطرہ سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم امریکی صدر کی سکیورٹی کے پیش نظر سیکرٹ سروس اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کے ایجنٹس نے اس پورے معاملے کی چھان بین شروع کردی ہے۔
پرواز کے پائلٹ سے پوچھ گچھ شروع کر دی گئی ہے اور طیارہ کس مقصد کے لیے اڑایا گیا تھا اس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ اس کی ٹائمنگ اور دیگر نمونوں کا بھی مشاہدہ کیا جا رہا ہے۔ دریں اثنا، فاکس نیوز کی رپورٹ میں گگلیلمی کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ اس واقعے سے امریکی صدر کے سفر پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے۔
-بھارت ایکسپریس