Bharat Express

ICICI Bank: عرش سے فرش تک پہنچیں آئی سی آئی سی آئی کی سابق ایم ڈی اور سی ای او چندا کوچر

سات سال پہلےبھی کوچروں کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو نے 3,250 کروڑ روپے کے لون فراڈ کیس میں مقدمہ درج کیا تھا۔ جس میں ویڈیوکون گروپ بھی شامل تھا۔

Chanda Kochar

عرش سے فرش تک پہنچیں آئی سی آئی سی آئی کی سابق ایم ڈی اور سی ای او چندا کوچر

ICICI Bank: ملک اور بیرون ملک کےکئی باوقار ایوارڈز سے نوازی گئیں، چندا ڈی کوچر، سابق مینیجنگ ڈائریکٹر اور آئی سی آئی سی آئی بینک کے چیف ایگزیکٹو آفیسر، جو کبھی بینکنگ سیکٹر کی چمکدار شخصیت تھیں، عرش سے فرش تک پہنچ چکی ہیں۔ اہم بات یہ ہے کہ کوچر کو جمعہ کو ان کے شوہر دیپک کوچر کے ساتھ قرض فراڈ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔

سات سال پہلےبھی کوچروں کے خلاف مرکزی تفتیشی بیورو نے 3,250 کروڑ روپے کے لون فراڈ کیس میں مقدمہ درج کیا تھا۔ جس میں ویڈیوکون گروپ بھی شامل تھا۔

اس سے پہلے بھی لگا تھا الزام

سی بی آئی نے چندا کوچر پر 2009-2011 کے درمیان صنعتکار وینوگوپال این دھوت کے ویڈیوکون گروپ کو  غیر قانونی طور پر قرض کی منظوری کا الزام لگایا ہے۔

سی بی آئی نے اس سے قبل 2019 میں کوچر اور دھوت کے علاوہ ویڈیوکون انٹرنیشنل الیکٹرانکس لمیٹڈ، نیو پاور رینیوایبل پرائیویٹ لمیٹڈ، ویڈیوکون انڈسٹریز لمیٹڈ، سپریم انرجی پرائیویٹ لمیٹڈ جیسی کمپنیوں کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

سی بی آئی نے دعویٰ کیا کہ ویڈیوکون گروپ کو 2012 میں آئی سی آئی سی آئی بینک سے 3,250 کروڑ روپے کا قرض ملنے کے بعد، دھوت نے مبینہ طور پر 64 کروڑ روپے نیو پاور رینیوایبلز کو منتقل کیے، جہاں دیپک کوچر کا 50 فیصد حصہ تھا۔

سی بی آئی کی چارج شیٹ میں کہا گیا ہے کہ کوچر کی وجہ سے، آئی سی آئی سی آئی بینک نے بینک کی پالیسیوں کے خلاف ویڈیوکون گروپ اور دیگر کو قرضوں کی منظوری دی اور بعد میں انہیں غیر فعال اثاثہ جات (این پی اے) قرار دیا گیا، جس سے بینک کو نقصان ہوا اور قرض کے نادہندگان کو فائدہ ہوا۔ جانچ کے بعد سی بی آئی نے اسے فراڈ قرار دیا۔

بینکنگ ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی سی آئی سی آئی بینک نے چندا کی قیادت کے دوران زیادہ سے زیادہ این پی اے کی اطلاع دی۔  آر ٹی آئی کے تحت پونے میں مقیم تاجر پرفل شاردا  کے ذریعہ مانگی گئی معلومات کے مطابق2021 تک، یہ بڑھ کر تقریباً 200,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا۔

گزشتہ ہفتے وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ آئی سی آئی سی آئی بینک نے 42,164 کروڑ روپے کے قرضوں کو معاف کر دیا ہے۔

2018 کے اوائل میں، چندا چھٹی پر چلی گئی اور پھر ریٹائرمنٹ کے لیے درخواست دی، جسے ICICI بینک نے قبول کر لیا۔ اس کے بعد کچھ بے ضابطگیاں سامنے آئیں۔

شکایات اور میڈیا کے انکشافات کے بعد، ICICI بینک نے جون 2018 میں سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس B.N. شری کرشنا کی صدارت میں ایک کمیٹی مقرر کی ۔

رپورٹ میں کوچر پر آئی سی آئی سی آئی بینک کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے اور بینک کی ضروریات کو مناسب طریقے سے پورا نہ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔

اس رپورٹ کے بعد، آئی سی آئی سی آئی بینک نے چندا کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا اور بینک سے ان کی ریٹائرمنٹ کو برخاستگی قرار دیتے ہوئے اسے بینک سے تمام فوائد سے محروم کردیا۔

اس سے ناراض چندا نے نہ صرف جسٹس سری کرشنا کی رپورٹ پر سوال اٹھایا بلکہ آئی سی آئی سی آئی بینک کے ذریعہ ان کی برطرفی کو بمبئی ہائی کورٹ اور بعد میں سپریم کورٹ میں بھی چیلنج کیا، لیکن انہیں مایوسی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ بھی پڑھیں- Videocon Loan Case:آئی سی آئی سی آئی بینکICICI کی سابق ایم ڈی اور سی ای او چندا کوچر (Chand Kochar)اور ان کے شوہر دیپک گرفتار، ویڈیوکان لون کیس میں سی بی آئی کی بڑی کارروائی

اس فیصلے نے جودھپور میں پیدا ہونے والے اور ممبئی میں تعلیم یافتہ کوچر کی ساکھ کو گہرا نقصان پہنچایا، جو کبھی ہندوستانی بینکنگ سیکٹر کی ایک ممتاز شخصیت تھیں۔ انہوں نے 1984 میں ICICI بینک میں بطور ٹرینی شمولیت اختیار کی اور 2001 میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر بنیں۔

چندا کو کئی قومی اور بین الاقوامی اعزازات ملے۔اس کے علاوہ  انہیں پدم بھوشن سےبھی نوازا گیا۔ سی بی آئی کے ذریعہ چندا کی گرفتاری اس کے شاندار بینکنگ کیریئر کا المناک خاتمہ ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read