Bharat Express

Sartaj Singh: سابق وزیر سرتاج سنگھ کی بھوپال میں موت، طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں لی آخری سانس

سرتاج سنگھ 5 بار ایم پی اور 2 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ 1989 سے 1996 کے عرصے میں انہوں نے نرمداپورم پارلیمانی سیٹ سے لگاتار تین بار رامیشور نیکھرا کو شکست دی، جب کہ 1998 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے کانگریس کے امیدوار ارجن سنگھ کو شکست دی تھی۔

سابق وزیر سرتاج سنگھ کی بھوپال میں موت، طویل علالت کے بعد 85 سال کی عمر میں لی آخری سانس

Sartaj Singh Death: سرتاج سنگھ، سابق مرکزی وزیر اور مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر، نے جمعرات (12 اکتوبر) کو 85 سال کی عمر میں آخری سانس لی۔ ان کی موت بھوپال میں ہوئی ہے۔ سرتاج سنگھ 5 بار ایم پی اور دو بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ اٹل بہاری واجپائی کی 13 روزہ حکومت میں مرکزی وزیر بھی رہے۔

ہندوستان اور پاکستان کی تقسیم کے بعد سرتاج سنگھ کا خاندان اٹارسی آکر آباد ہوگیا۔ 1971 میں پہلی بار سرتاج سنگھ اٹارسی میونسپلٹی کے قائم مقام میونسپل صدر بنے۔ وہ اٹل بہاری واپجائی کی 13 روزہ حکومت میں مرکزی وزیر تھے۔ 2008 سے 2016 تک مدھیہ پردیش حکومت میں وزیر رہے۔

یہ بھی پڑھیں- UP Politics: ’’مسلم یونیورسٹی ہے اس لئے…‘‘ اے ایم یو میں فلسطین کی حمایت کے بعد سماجوادی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شفیق الرحمن برق کا بڑا بیان

5 بار ایم پی، 2 بار ایم ایل اے

سرتاج سنگھ 5 بار ایم پی اور 2 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ 1989 سے 1996 کے عرصے میں انہوں نے نرمداپورم پارلیمانی سیٹ سے لگاتار تین بار رامیشور نیکھرا کو شکست دی، جب کہ 1998 کے لوک سبھا انتخابات میں انہوں نے کانگریس کے امیدوار ارجن سنگھ کو شکست دی، اس کے علاوہ 2004 میں بھی انہوں نے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔ دو بار وہ ایم ایل اے رہے۔ 2008 میں، انہوں نے ہوشنگ آباد ضلع کے سیونی مالوا اسمبلی حلقہ سے الیکشن لڑا اور کانگریس کے امیدوار ہزاری لال رگھوونشی کو شکست دی۔ وہ پھر 2013 کے اسمبلی انتخابات میں کامیاب ہوئے اور وزیر بن گئے۔ 2018 کے انتخابات میں سیتاسرن شرما سے ہار گئے تھے۔

-بھارت ایکسپریس