بی جے پی لیڈر منپریت سنگھ بادل
پنجاب کے سابق وزیر اور بی جے پی لیڈر من پریت سنگھ بادل کی چندی گڑھ کی رہائش گاہ پر ویجی لینس ڈیپارٹمنٹ نے چھاپہ مارا ہے۔ چندی گڑھ کے ڈی ایس پی کلونت سنگھ نے کہا کہ ہمیں یہاں کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے ضمانت کی درخواست دائر کی ہے اور اسے 4 اکتوبر کے لیے درج کیا گیا ہے۔ ہم عدالت میں اس کی مخالفت کریں گے۔
شملہ میں بادل کے متعدد مقامات پر بھی چھاپے
اس سے پہلے پنجاب ویجی لینس نے شملہ میں بادل کے ٹھکانوں پر چھاپہ مارا تھا۔ دراصل پنجاب ویجیلنس کو شبہ ہے کہ من پریت سنگھ بادل بیرون ملک جانے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔ اس سے پہلے ویجیلنس ان کی تلاش کے لیے مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہے۔ شملہ کے خلینی میں چھاپے مارے گئے۔
گرفتاری کا وارنٹ 26 ستمبر کو جاری کیا گیا تھا
آپ کو بتا دیں کہ پنجاب کی ایک عدالت نے منگل (26 ستمبر) کو من پریت بادل کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا تھا۔ انہیں بھٹنڈہ میں جائیداد کی خریداری میں بے ضابطگیوں کے الزامات کا سامنا ہے۔ بھٹنڈہ عدالت نے منپریت بادل کے خلاف لک آؤٹ سرکلر (ایل او سی) جاری کیا، جو اس سال جنوری میں کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہوئے تھے۔
ویجیلنس نے 25 ستمبر کو کیس درج کیا تھا
پیر (25 ستمبر) کو ویجیلنس بیورو نے من پریت بادل اور چار دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔ اس معاملے میں تین ملزمین کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے – راجیو کمار، امندیپ سنگھ اور وکاس اروڑہ۔ بیورو کے ترجمان نے بتایا کہ یہ مقدمہ سابق ایم ایل اے سروپ چند سنگلا کی شکایت پر درج کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے دوران پتہ چلا ہے کہ من پریت بادل نے 2018 سے 2021 تک پنجاب کے وزیر خزانہ کے طور پر اپنے دور میں بھٹنڈہ میں 1560 مربع گز کے دو پلاٹ خریدنے کے لیے اپنا سیاسی اثر و رسوخ استعمال کیا، جس سے سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔