سابق کرکٹر وریندر سہواگ کے بھائی ونود سہواگ کے خلاف چندی گڑھ میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق یہ کیس ونود سہواگ کے خلاف چندی گڑھ کے منی ماجرا تھانے میں درج کیا گیا ہے، جس میں وریندر سہواگ کے بھائی کے علاوہ دو اور لوگ بھی شامل ہیں۔ معاملہ چیک باؤنس کا بتایا جاتا ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق ونود سہواگ کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے ہچکچانے والے ایس ایچ او کو لائن حاضر کیا گیا ہے۔ اس چیک باؤنس معاملے میں، چندی گڑھ پولیس نے ونود سہواگ اور ان کے دو ساتھیوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 174-A اور 82 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔
یہ ہے پورا معاملہ
موصولہ اطلاعات کے مطابق ونود سہواگ کی ہریانہ کے روہتک کے بہادر گڑھ کے قریب ایک فیکٹری ہے۔ جلتا فوڈ اینڈ بیوریجز کے نام سے چلنے والی اس فیکٹری میں کولڈ ڈرنکس تیار کیے جاتے ہیں۔ فیکٹری میں جلجیرا اور دیگر ذائقہ دار کولڈ ڈرنکس پلاسٹک کی بوتلوں میں بھرے جاتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق وریندر سہواگ کے بھائی ونود سہواگ کے علاوہ دو اور لوگ بھی اس فیکٹری میں بزنس پارٹنر ہیں۔ جن کے نام سدھیر ملہوترا اور وشنو متل ہیں۔ یہ فیکٹری پلاسٹک کی بوتلیں خریدتی تھی جس میں کولڈ ڈرنکس بڈی میں واقع نینا پلاسٹک فیکٹری سے بھرے جاتے تھے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جب ونود سہواگ کی کمپنی جلتا فوڈ فیکٹری نے نینا پلاسٹک کو چیک دیا تو بینک میں جمع کروانے پر چیک باؤنس ہوگیا۔ ایسے میں کمپنی نے اس کی شکایت کی۔
عدالتی حکم کے بعد مقدمہ درج
پنچکولہ کے رہائشی کرشنا موہن نے جو نینا پلاسٹک فیکٹری کے مالک ہیں، چیک باؤنس ہونے کی شکایت کی تھی۔ انہوں نے جلتا فوڈ فیکٹری کے تین شراکت داروں کے خلاف دفعہ 138 کے تحت ضلعی عدالت میں شکایت درج کرائی تھی۔ تینوں ملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے تو عدالت نے انہیں مفرور قرار دے دیا۔ اس کے باوجود چندی گڑھ پولیس نے ان ملزمان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ اس کے بعد انہوں نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں عرضی دائر کی۔ یہ ساری کارروائی عدالت کے حکم کے بعد ہوئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔